کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، کووڈ-19 کی وجہ سے پولٹری صنعت کو رواں سال کے فروری میں 22 ہزار 500 کروڑ کا نقصان ہوا ہے، وہیں ایسوسی ایشن نے مرکزی حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
آل انڈیا پولٹری بریڈرز ایسوسی ایشن (اے آئی پی بی اے) نے نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت سے قرضوں کی تنظیم نو اور سود پروری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بحران پر قابو پانے میں صنعت کو مدد مل سکے۔
ایسوسی ایشن کے نائب صدر سریش چٹوری نے کہا 'فروری کے آغاز سے ہی اس صنعت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ مرغی سے کورونا وائرس کی غلط معلومات لوگوں میں عام ہوئی، جس کی وجہ سے لوگوں نے چکن اور انڈے دونوں کی خریداری چھوڑ دی'۔
ایسوسی ایشن کے مطابق، صنعت 10 لاکھ سے زیادہ پولٹری کسانوں کو ملازمت دیتی ہے اور ملک کی جی ڈی پی میں براہ راست 1.3 لاکھ کروڑ روپئے کی شراکت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ شعبہ ایک کروڑ سے زیادہ مکئی اور سویا زراعت کے کاشتکاروں کو براہ راست فائدہ فراہم کرتا ہے۔
اے آئی پی بی اے نے 30 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو مرکز سے "فوری مالی امداد اور بچاؤ پیکیج" طلب کرنے کے لئے ایک میمورینڈم جمع بیجا تھا۔