تینوں زرعی قوانین کی واپسی کے مطالبے پر کسان لگاتار احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران ہریانہ کے کسان رہنما گُرنام سنگھ چڈونی پر سنگین الزامات عائد ہوئے جس کے بعد انہیں کسان یونین کے ریاستی صدر کے عہدے سے معطل کر دیا گیا۔
متحدہ کسان مورچہ نے کسان یونین کے ریاستی صدر گرنام سنگھ چڈھونی کو معطل کردیا ہے۔ ان پر سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرنے کا الزام ہے جس کے باعث انہیں یونین سے معطل کیا گیا ہے۔ معطل کیے جانے کے بعد انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی ہے۔
متحدہ کسان یونین نے اس سلسلے میں پانچ رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے، جس کے سامنے چڈھونی کو پیش ہو کر اپنا موقف رکھنا ہوگا۔
متحدہ کسان مورچہ نے چڈھونی کو 19 تاریخ کو کسان تنظیموں اور حکومت کے مابین ہونے والے مذاکرات کی کمیٹی سے بھی نکال دیا ہے، واضح ہو کہ کسان تنظیمیں مرکز کے ذریعے لائے گئے تینوں نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔
اب تک کسان اور حکومت کے مابین نو دور کے مذاکرات ہو چکے ہیں جو بلا نتیجہ رہے ہیں، حکومت قوانین میں ترمین کرنے کو تیار ہے لیکن کسان تنظیموں کی مانگ ہے کہ اس قانون کو واپاس لیا جائے اور کم سے کم سپورٹ قیمت کی قانونی ضمانت دی جائے۔