ETV Bharat / bharat

'کشمیریوں کو بنیادی حق سے محروم نہ کیا جائے'

author img

By

Published : Sep 18, 2019, 11:51 AM IST

Updated : Oct 1, 2019, 1:09 AM IST

یورپین یونین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل کیا جائے۔

'کشمیریوں کو بنیادی حق سے محروم نہ کیا جائے'

اسٹراسبرگ میں یورپین یونین نے کشمیر کی صورتحال کے پیش نظر کہا کہ' بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے، بلکہ مسئلہ کشمیر، عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق بات چیت سے حل کرے'۔

واضح رہے کہ یورپین یونین کے اجلاس میں 11 برس بعد مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی، بھارتی کوششوں کے باوجود مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث جاری رہی۔

اجلاس میں سات گروپز کے نمائندوں نے مسئلہ کشمیر پر بحث میں حصہ لیا، اس موقع پر یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ' بھارت پرامن طریقے سے مسئلہ کشمیر کے حل کا راستہ ہموار کرے۔'

یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے بھارت کو دوبارہ مسئلہ کشمیر پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے، یورپی یونین کے ارکان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

یورپی یونین رکن ڈاؤڈن کا کہنا ہے کہ 'کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹز بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کئی دہائی قدیم ہے، اس لیے اس کو عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت عطا کرنے والی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخ کر دیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقے بنانے کا اعلان کیا۔

وادی کشمیر میں مسلسل 44 ویں روز بھی ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی معطل رہی۔ وادی بھر میں دکانیں و تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل ہے۔

یورپین یونین کے اراکین نے مزید کہا کہ وہ بھارت سے کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دینے کا مطالبہ کرتے ہیں، بھارت میں پانچ اگست کے اقدام کے بعد وادی میں صورتحال انتہائی تسویش ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپین یونین کی ذمہ داری ہے کہ وادی میں صورتحال کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں۔

اسٹراسبرگ میں یورپین یونین نے کشمیر کی صورتحال کے پیش نظر کہا کہ' بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے، بلکہ مسئلہ کشمیر، عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق بات چیت سے حل کرے'۔

واضح رہے کہ یورپین یونین کے اجلاس میں 11 برس بعد مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی، بھارتی کوششوں کے باوجود مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث جاری رہی۔

اجلاس میں سات گروپز کے نمائندوں نے مسئلہ کشمیر پر بحث میں حصہ لیا، اس موقع پر یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ' بھارت پرامن طریقے سے مسئلہ کشمیر کے حل کا راستہ ہموار کرے۔'

یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے بھارت کو دوبارہ مسئلہ کشمیر پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے، یورپی یونین کے ارکان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

یورپی یونین رکن ڈاؤڈن کا کہنا ہے کہ 'کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹز بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کئی دہائی قدیم ہے، اس لیے اس کو عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت عطا کرنے والی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخ کر دیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقے بنانے کا اعلان کیا۔

وادی کشمیر میں مسلسل 44 ویں روز بھی ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی معطل رہی۔ وادی بھر میں دکانیں و تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل ہے۔

یورپین یونین کے اراکین نے مزید کہا کہ وہ بھارت سے کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دینے کا مطالبہ کرتے ہیں، بھارت میں پانچ اگست کے اقدام کے بعد وادی میں صورتحال انتہائی تسویش ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپین یونین کی ذمہ داری ہے کہ وادی میں صورتحال کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں۔

Intro:Body:

sdfghsgh


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 1:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.