ETV Bharat / bharat

الیکشن کمیشن، امیدواروں کے حلف نامے سے متعلق شکایتوں کی تفتیش کروائے گا - دی رپریزنٹیشن آف دی پبلک ایکٹ

الیکشن کمیشن نے انتخابات کے وقت پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت امیدواروں کے حلف نامے میں غلط معلومات کے بارے میں ملنے والی شکایتوں کے پیش نظر ان کیسز کی جانچ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

election commission
election commission
author img

By

Published : Jun 16, 2020, 10:57 PM IST

الیکشن کمیشن نے میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ موصولہ شکایتوں کے پیش نظر معاملے میں خامی اور خوبی کی بنیاد پر اس کی تفتیش کروائی جائے گی۔

اس میٹنگ میں چیف الیکشن کمیشنر سنیل اروڑہ، الیکشن کمشنر اشوک لواسہ اور سُشیل چندرا بھی موجود تھے۔

اس اجلاس میں دیگر مسائل کے علاوہ اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ کچھ امیدواروں کے حلف نامے میں غلط معلومات دی جا رہی ہیں جو رائے دہندگان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے کہ کیونکہ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے مطابق تمام رائے دہندگان کو اپنے امیدوار کے بارے میں درست معلومات کا حاصل ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے رکن اسمبلی یا رکن پارلیمنٹ کے بطور مطمئن ہو سکے۔ یہ رائے دہندگان کا بنیادی حق ہے۔

دی رپریزنٹیشن آف دی پیپلس ایکٹ کے تحت ایک امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت اپنے مجرمانہ پس منظر، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور قرض کے علاوہ اپنی تعلیمی اہلیت کے بارے میں اطلاع دیتا ہے۔ کمیشن نے 2013 سے یہ ضابطہ بنا دیا ہے کہ اگر کوئی امیدوار اپنے حلف نامے اور قرض کی اطلاع دیتا ہے تو اس کی توثیق سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز کی جانب سے کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت امیداواروں کی جانب سے غلط حلف نامہ دینا کمیشن کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

کمیشن کا ماننا ہے کہ ملک میں صاف و شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کروانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس چیلنج کا سامنا کیا جائے اور ان شکایتوں کو نمٹایا جائے۔

کمیشن نے اپنی میٹنگ میں اس معاملے پر جائزہ لے کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کی شکایتوں کا نوٹس لے گا اور اسے معاملے کی بنیاد پر تفتیش کار افسر کو سونپے گا۔

الیکشن کمیشن نے میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ موصولہ شکایتوں کے پیش نظر معاملے میں خامی اور خوبی کی بنیاد پر اس کی تفتیش کروائی جائے گی۔

اس میٹنگ میں چیف الیکشن کمیشنر سنیل اروڑہ، الیکشن کمشنر اشوک لواسہ اور سُشیل چندرا بھی موجود تھے۔

اس اجلاس میں دیگر مسائل کے علاوہ اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ کچھ امیدواروں کے حلف نامے میں غلط معلومات دی جا رہی ہیں جو رائے دہندگان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے کہ کیونکہ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے مطابق تمام رائے دہندگان کو اپنے امیدوار کے بارے میں درست معلومات کا حاصل ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے رکن اسمبلی یا رکن پارلیمنٹ کے بطور مطمئن ہو سکے۔ یہ رائے دہندگان کا بنیادی حق ہے۔

دی رپریزنٹیشن آف دی پیپلس ایکٹ کے تحت ایک امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت اپنے مجرمانہ پس منظر، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور قرض کے علاوہ اپنی تعلیمی اہلیت کے بارے میں اطلاع دیتا ہے۔ کمیشن نے 2013 سے یہ ضابطہ بنا دیا ہے کہ اگر کوئی امیدوار اپنے حلف نامے اور قرض کی اطلاع دیتا ہے تو اس کی توثیق سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز کی جانب سے کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت امیداواروں کی جانب سے غلط حلف نامہ دینا کمیشن کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

کمیشن کا ماننا ہے کہ ملک میں صاف و شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کروانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس چیلنج کا سامنا کیا جائے اور ان شکایتوں کو نمٹایا جائے۔

کمیشن نے اپنی میٹنگ میں اس معاملے پر جائزہ لے کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کی شکایتوں کا نوٹس لے گا اور اسے معاملے کی بنیاد پر تفتیش کار افسر کو سونپے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.