انہوں نے جموں و کشمیر میں صدر راج کی مدت چھ مہینے بڑھانے کے لیے لوک سبھا میں پیش قانونی قرارداد اور جموں و کشمیر کے ترمیمی ریزرویشن بل پر ایک ساتھ ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئےکہا کہ '(حزب اختلاف کے رہنماؤں کی) مکمل تقریر سننے سے ایسا لگا کہ جیسے ہم نے ریاست میں الیکشن ہونے سے روکا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'الیکشن کمیشن ہو یا مرکزی تفتیشی بیورو، ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور اس کی خود مختاری میں دخل نہیں دیتے ہیں۔ یہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے کہ ابھی وہاں الیکشن نہ ہوں۔'
جموں و کشمیر کی ادھم پور سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان جتیندر سنگھ نے کہا کہ 'ان کی پارٹی سال کے 365 روز، پورے 24 گھنٹے الیکشن کروانے کے لیے تیار رہتی ہے، خواہ وہ کوئی بھی الیکشن کیوں نہ ہو۔'
انہوں نے الزام عائد کیا کہ 'الیکشن نہیں ہونے کے لیے مرکز پر انگلی اٹھانا، الیکشن کمیشن پر انگلی اٹھانے جیسا ہے کیونکہ حکومت الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈال کر الیکشن کی تاریخیں طے نہیں کرواتی ہے۔'