ETV Bharat / bharat

سورج گرہن ختم، بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مشاہدہ

2020 کا پہلا سورج گرہن اتوار کو دن میں دو بجکر دس منٹ پر ختم ہوگیا اور اسے بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا گیا۔ بھارت کے شمالی حصوں میں اتوار کی صبح تقریباً دس بجکر 25منٹ پر سورج گرہن کا فلکیاتی واقعہ شروع ہوا تھا۔

eclipse
eclipse
author img

By

Published : Jun 21, 2020, 7:48 PM IST

آج سورج گرہن کے دوران آسمان میں سورج ایک چمتکی انگوٹھی کی طرح نظرآیا۔ اس گرہن کا درمیانی حصہ 12:10 کے آس پاس تھا۔ اس میں سورج فائر رنگ/چودامنی کے طورپر نظر آیا۔

سورج گرہن افریقہ، ایشیا اور یوروپ کے کچھ حصوں میں نظر آیا اور دلچسپ بات یہ رہی کہ گرہن کا پیک بھارت کے شمالی حصہ میں نظر آیا جو دن میں 12:08 بجے بہت زیادہ رہا۔ ا س سے پہلے سورج گرہن 26دسمبر 2019 کو جنوبی بھارت سے اور جزوی گرہن کے طورپر ملک کے مختلف حصوں میں دیکھا گیا تھا۔ اگلا سورج گرہن بھارت میں اگلی دہائی میں نظر آئے گا جو مئی 2031 کو ہوگا جبکہ 20مارچ 2034 کو مکمل سورج گرہن نظر آئے گا۔

حکومت ہند کے شعبہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ایک خودمختار ادارے، آریا بھٹہ آبزرویشنل سائنس اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے آرآئی ای ایس یا ایریج)، نے اس سورج گرہن کے سوشل میڈیا پر براہ راست ٹیلی کاسٹ کا اہتمام کیا تھا۔

یہ سورج گرہن انوپ گڑھ، سورت گڑھ، سرسہ، جاکھل، کروکشیتر، یمنا نگر، دہرہ دون، تپوون اور جوشی مٹھ علاقہ میں نظر آیا اور باقی بھارت میں لوگوں نے جزوی گرہن ہی دیکھا۔

بھارت کی مغربی سرحد پر گھیرسانا صبح گیارہ بجکر پچاس منٹ پر سورج گرہن کے مرحلہ کا پہلا شاہد بنا اور یہ 30سیکنڈ تک رہا۔ دوپہر 12بجکر دس منٹ پر اتراکھنڈ میں کالنکا چوٹی گرہن دیکھنے والی آخری جگہ رہی اور یہاں یہ 28 سینڈ تک نظر آیا۔ اس دوران چاند نے سورج کے تقریباًً 99.5 علاقہ کو ڈھک دیا۔

سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند (اماوسیا کے مرحلے میں) سورج کی جزوی یا مکمل روشنی کو روک لیتا ہے اور اسی کے مطابق جزوی اور مکمل سورج گرہن ہوتا ہے۔

گرہن کے دوران، چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے اور اندھیرا چھاجاتا ہے جسے امبرا اور کم سیاہ خطے کو پینمبرا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مکمل سورج گرہن، سب سے نایاب سورج گرہن ہے۔

خواہ امواسیا ہر مہینے آتی ہو، لیکن ہمیں گرہن اتنی کثرت سے نظر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چاند کی مدار زمین سورج پلین کے لحاظ سے تقریباً 5 ڈگری جھکی ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے، سورج، چاند اور زمین کا اتفاق (ایک ہی لائن میں) ایک نادر فلکیاتی واقعہ کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

آج سورج گرہن کے دوران آسمان میں سورج ایک چمتکی انگوٹھی کی طرح نظرآیا۔ اس گرہن کا درمیانی حصہ 12:10 کے آس پاس تھا۔ اس میں سورج فائر رنگ/چودامنی کے طورپر نظر آیا۔

سورج گرہن افریقہ، ایشیا اور یوروپ کے کچھ حصوں میں نظر آیا اور دلچسپ بات یہ رہی کہ گرہن کا پیک بھارت کے شمالی حصہ میں نظر آیا جو دن میں 12:08 بجے بہت زیادہ رہا۔ ا س سے پہلے سورج گرہن 26دسمبر 2019 کو جنوبی بھارت سے اور جزوی گرہن کے طورپر ملک کے مختلف حصوں میں دیکھا گیا تھا۔ اگلا سورج گرہن بھارت میں اگلی دہائی میں نظر آئے گا جو مئی 2031 کو ہوگا جبکہ 20مارچ 2034 کو مکمل سورج گرہن نظر آئے گا۔

حکومت ہند کے شعبہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ایک خودمختار ادارے، آریا بھٹہ آبزرویشنل سائنس اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے آرآئی ای ایس یا ایریج)، نے اس سورج گرہن کے سوشل میڈیا پر براہ راست ٹیلی کاسٹ کا اہتمام کیا تھا۔

یہ سورج گرہن انوپ گڑھ، سورت گڑھ، سرسہ، جاکھل، کروکشیتر، یمنا نگر، دہرہ دون، تپوون اور جوشی مٹھ علاقہ میں نظر آیا اور باقی بھارت میں لوگوں نے جزوی گرہن ہی دیکھا۔

بھارت کی مغربی سرحد پر گھیرسانا صبح گیارہ بجکر پچاس منٹ پر سورج گرہن کے مرحلہ کا پہلا شاہد بنا اور یہ 30سیکنڈ تک رہا۔ دوپہر 12بجکر دس منٹ پر اتراکھنڈ میں کالنکا چوٹی گرہن دیکھنے والی آخری جگہ رہی اور یہاں یہ 28 سینڈ تک نظر آیا۔ اس دوران چاند نے سورج کے تقریباًً 99.5 علاقہ کو ڈھک دیا۔

سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند (اماوسیا کے مرحلے میں) سورج کی جزوی یا مکمل روشنی کو روک لیتا ہے اور اسی کے مطابق جزوی اور مکمل سورج گرہن ہوتا ہے۔

گرہن کے دوران، چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے اور اندھیرا چھاجاتا ہے جسے امبرا اور کم سیاہ خطے کو پینمبرا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مکمل سورج گرہن، سب سے نایاب سورج گرہن ہے۔

خواہ امواسیا ہر مہینے آتی ہو، لیکن ہمیں گرہن اتنی کثرت سے نظر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چاند کی مدار زمین سورج پلین کے لحاظ سے تقریباً 5 ڈگری جھکی ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے، سورج، چاند اور زمین کا اتفاق (ایک ہی لائن میں) ایک نادر فلکیاتی واقعہ کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.