ETV Bharat / bharat

'الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کے خلاف کارروائی کا اختیار' - General election 2019

ملک میں پارلیمانی انتخابات اپنے آخری مرحلے میں ہیں۔ الیکشن کے دوران وزیراعظم کی مبینہ انتخابی ضابظۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر کارروائی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے سابق سربراہ ایس وائی قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔

CEC SY Quereshi
author img

By

Published : May 16, 2019, 10:24 AM IST


سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے وزیراعظم مودی کی مبینہ ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، اگر وزیراعظم مودی انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا قصور وار تھے، تو الیکشن کمیشن کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے۔

'الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کے خلاف کارروائی کا اختیار'

ایس وائی قریشی ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یقینا الیکشن کمیشن کو کارروائی کا اختیار ہے۔ کوئی بھی شخص قانون سے اوپر نہیں ہے۔ یہاں وزیراعظم کے لیے کوئی الگ قانون نہیں ہے۔ تمام شخص قانون کی نگاہ میں برابر ہے۔

سابق الیکشن کمیشن کا یہ بیان اس تناظر میں آیا ہےکہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعظم مودی پر انتخابی ضابطۂ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن سے شکایت درج کی تھی اور الیکشن کمیشن تقریبا چھ معاملات میں وزیراعظم مودی کو کلین چیٹ دے دیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کو وزیراعظم مودی کو مہاراشٹر کے وردھا میں دیے جانے والے بیان پر کلین چٹ فراہم کیا تھا۔

وزیراعظم مودی نے مہاراشٹر کے وردھا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا تھا کہ راہل گاندھی وائناڈ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، کیوں کہ وہاں اکثریت(ہندو) اقلیت(مسلم) میں ہے اور راہل گاندھی ڈر گئے ہیں۔

اس بیان پر وزیراعظم مودی پر ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگا تھا اور کہا گیا تھا کہ مودی ووٹ کے لیے مذہب کا سہارا لے رہے ہیں۔

جب الیکشن کمیشن کے سابق سربراہ ایس وائی قریشی سے پوچھا گیا کہ کیا الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے حوالے سے نرم رخ اختیار کر لی ہے تو انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سب کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو 72 گھنٹے انتخابی مہم سے روک دیا گیا، یہ کوئی چھوٹی چیز نہیں ہے۔


سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے وزیراعظم مودی کی مبینہ ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، اگر وزیراعظم مودی انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا قصور وار تھے، تو الیکشن کمیشن کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے۔

'الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کے خلاف کارروائی کا اختیار'

ایس وائی قریشی ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یقینا الیکشن کمیشن کو کارروائی کا اختیار ہے۔ کوئی بھی شخص قانون سے اوپر نہیں ہے۔ یہاں وزیراعظم کے لیے کوئی الگ قانون نہیں ہے۔ تمام شخص قانون کی نگاہ میں برابر ہے۔

سابق الیکشن کمیشن کا یہ بیان اس تناظر میں آیا ہےکہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعظم مودی پر انتخابی ضابطۂ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن سے شکایت درج کی تھی اور الیکشن کمیشن تقریبا چھ معاملات میں وزیراعظم مودی کو کلین چیٹ دے دیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کو وزیراعظم مودی کو مہاراشٹر کے وردھا میں دیے جانے والے بیان پر کلین چٹ فراہم کیا تھا۔

وزیراعظم مودی نے مہاراشٹر کے وردھا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا تھا کہ راہل گاندھی وائناڈ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، کیوں کہ وہاں اکثریت(ہندو) اقلیت(مسلم) میں ہے اور راہل گاندھی ڈر گئے ہیں۔

اس بیان پر وزیراعظم مودی پر ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگا تھا اور کہا گیا تھا کہ مودی ووٹ کے لیے مذہب کا سہارا لے رہے ہیں۔

جب الیکشن کمیشن کے سابق سربراہ ایس وائی قریشی سے پوچھا گیا کہ کیا الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے حوالے سے نرم رخ اختیار کر لی ہے تو انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سب کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو 72 گھنٹے انتخابی مہم سے روک دیا گیا، یہ کوئی چھوٹی چیز نہیں ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.