گیا کی معروف تنظیم 'سیو دی چلڈرن' کی جانب سے سیمینار کاانعقاد مقامی ہوٹل میں ہوا۔
اس میں ضلع سطح پربیداری لانے اور تنظیم کے ذریعے کئے کاموں کی جانکاری کے ساتھ کم عمری کی شادی کی روک تھام میں بیداری مہم میں حصہ لینے والی اسکولی طالبات کو اعزازبخشا گیا۔
سیمینار میں روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے کہاکہ کم عمری ميں شادیوں کے خلاف مہم چلانے والے افراد کا کہنا ہے کہ ہر برس ایسی کئی شادیاں کر دی جاتی ہیں جو بچیوں سے عمر میں بہت بڑے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کم عمری کی شادی نادرست ہے'۔
زیادہ تر بچیوں کی شادی جوکم عمر میں ہوتی ہے وہ غریب طبقے کی ہوتی ہیں۔
ان کی تعلیم پربھی گہرااثر پڑتا ہے۔ بچیاں پڑھنا بھی چاہتی ہیں لیکن گھر کے دباؤ اور مالی حالت کمزورہونے کی وجہ سے نہ صرف ان کی پڑھائی رک جاتی ہے بلکہ ان کی شادی بھی کم عمر میں کرکے والدین اپنی ذمہ داریوں سے بری ہوناچاہتے ہیں۔لیکن اب حالات بدل رہے ہیں۔
سیو چلڈرن کے دیہی علاقوں میں کام کرتی ہے اور اچھے نتائج بھی سامنے آئے ہیں ۔ بارہ چٹی کے کئی علاقوں میں بیداری کی وجہ سے کم عمرمیں شادی کئے جانے کی مخالفت لڑکیوں ہی نے کیا ہے اور ہمت دیکھاتے ہوئے کئی بچیاں تھانے اور اس پرکام کرنے والی تنظیموں تک پہنچی ہیں۔جس کے بعد والدین کوسمجھاکر شادی کو روک دیا گیا۔
تنظیم کے نمائندہ اسیم منڈل نے کہاکہ ہمارامقصد صرف اور صرف بچیوں کو خودمختار اور انہیں تعلیم یافتہ بناناہے ۔ لڑکیاں جب بیدار ہوں گی تووہ خودبخود اپنے والدین کو مطمئن کریں گی۔ مذکورہ تنظیم موہن پور بلاک علاقے میں کام کرتی ہے۔