جموں سرینگر قومی شاہراہ پر پھنسے ڈرائیورز نے الزام لگایا کہ 'جموں و کشمیر ٹریفک پولیس مکمل طور ناکام ہوچکی ہے جموں و کشمیر حکموت نام کی کوئی چیز زمینی سطح پر دکھائی نہیں دے رہی ہے۔'
شاہراہ کو چار لینز میں تبدیل کرنے کے تعمیراتی کام کی وجہ سے رامبن اور بانہال میں ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔
ڈراوئیورز اور عام لوگوں کا الزام ہے 'حکومت کی طرف سے ہم لوگوں کی پریشانیوں کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے، کمپنی کی طرف سے سڑک کو چار لین میں لانے کے لیے کام چل رہا ہے، یہ کام دن رات چلتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے ہم کئی دنوں تک یہاں پھنسے رہتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'قومی شاہراہ کو چار گلیاروں میں تبدیل کرنے کی غرض سے تعمیراتی کمپنیوں نے بے جا کٹائی کی، جس کی وجہ سے پچھلے دو سال سے رامبن اور بانہال سیکٹر میں مٹی کے تودے کا گرنا اور سڑک جام رہنا روز کا معمول بن گیا ہے'۔
مزید پڑھیے : - لکھن پور ٹول پلازا ہٹنے پر ڈرائیورز نے خوشی کا اظہار کیا
مزید پڑھیے : - لکھن پور ٹول پلازہ کا وجود ختم
ڈرائیورز کو دونوں طرف کا سفر طے کرنے میں ہفتہ لگ جاتا ہے اور گاڑیاں جو بینک قرض پر لے رکھی ہیں، ماہانہ قسط دینا مشکل ہوگیا ہے۔
وہیں سبزیوں سے لدے لوڈ کیریئر کے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ 'ان کو سبزی اور پھل وقت پر نہ پہنچانے سے بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے'۔
ڈرائیورز نے پولیس کے سربراہ اور گورنر انتظامیہ سے مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے 'شاہراہ کی حالت بہتر کرنے اور ٹریفک جام سے چھٹکارا دلانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں'۔