وزارت شہری ہوا بازی کی جانب سے ڈرون کے سلسلے میں جاری کردہ تفصیلی مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ڈرون کی درآمد، تیاری، تجارت، ملکیت اور آپریٹنگ کے لئے ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ایوی ایشن کی پیشگی منظوری ضروری ہوگی۔ اس کے لیے، صرف وہ شخص اہل ہوگا جو بھارتی شہری ہے اور جس کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے۔
کمپنیوں یا کارپوریٹ ادارے ہونے کی صورت میں ان کا ملک میں رجسٹریشن لازمی ہوگا۔ نیز، ان کا بنیادی کاروبار بھی ملک میں ہونا چاہئے۔ اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرس میں کم از کم دوتہائی ممبران اور چیئرمین کا بھارتی شہری ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کی زیادہ تر ملکیت اور کنٹرول بھی بھارتیوں کے ہاتھ میں ہونا چاہئے۔
مرکزی یا ریاستی حکومتوں، بلدیاتی اداروں، قانونی اکائیوں جیسے پولیس فورس وغیرہ کو بھی ڈرون رکھنے، چلانے، درآمد کرنے ، تیار کرنے، خرید و فروخت کا اختیار ہوگا۔
مسودے کے مطابق 250 گرام تک وزن والے ڈرون 'نینو' زمرے میں آئیں گے، جب کہ 250 گرام تک وزن اور دو کلو گرام تک کے ڈرون 'مائیکرو' زمرے میں آئیں گے۔ اگر 250 گرام تک وزن والے ڈرون کی زیادہ سے زیادہ رفتار 15 میٹر فی سیکنڈ ہو یا زیادہ سے زیادہ اونچائی کی حد 15 میٹر سے زیادہ ہو اور آپریشن کا دائرہ 100 میٹر سے تجاوز کر جائے تو، انھیں مائکرو زمرے میں رکھ جائے گا۔
دو کلوگرام سے زیادہ اور 25 کلوگرام تک وزن والے ڈرون کو 'چھوٹے، 25 کلوگرام سے زائد اور 150 کلوگرام تک ڈرون 'میڈیم' اور 150 کلوگرام سے زائد وزن والے 'بڑے' زمرے میں رکھا جائے گا۔
ڈرون درآمد کنندگان، صنعت کاروں ، تاجروں اور آپریٹرز کو ڈی جی سی اے سے اتھارئزیشن نمبر لینا ہوگا جو زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لئے جاری کیا جائے گا اور اس کی معیاد میں پانچ۔ پانچ سال تک کی توسیع کرنے کاآپشن ہوگا۔
پیشگی اجازت کےڈرون یا اسپیئر پارٹس کی درآمدات یا مینوفیکچرنگ نہیں جا سکی گی۔ مینوفیکچررز یا درآمد کنندہ صرف مجاز تاجروں یا آپریٹرزکوہی ڈرون فروخت کر سکیں گے یا لیز پر دے سکیں گے۔
مسودے کے مطابق ہر ڈرون کو ایک انوکھا شناختی نمبر دیا جائے گا جس کے بغیر وہ کام نہیں کرسکے گا۔ یہ نمبر واضح طور پر ڈرون پر لکھا جانا چاہئے۔ ڈرون کے اڑنے سے پہلے ہی اس کے لئے اجازت لازمی ہوگی اور صرف نینوکے علاوہ سبھی زمرے کے ڈرون کاآپریشن صرف کوالیفائڈ ریموٹ ہی کر سکے گا۔