تمل ناڈو کے شہر چینئی سے ایک 42 سالہ شخص اپنی بیوی بچوں کو دیکھنے پڈوچیری پہنچا۔ پڈوچیری پہنچنے کے بعد اس کے سینے میں درد شروع ہوگیا جس کے بعد اسے فوری طور پر پڈوچیری کےاندارگاندھی جنرل ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ مگر ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا ۔ بعد ازاں یہ پتہ چلا کہ متوفی کورونا کا مریض تھا۔
اس واقعے کے بعد متوفی کےگھر والوں نے اس کے آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کردیا۔ تب محکمہ ہیلت اور مقامی انتظامیہ نے مہلوک شخص کو دفن کیا۔
محکمہ صحت ، محصول ، اور پنچایت محکموں کاعملہ لاش کو ایمبولینس میں لای اور اسے ویلینور کمیون پنچایت کے قبرستان میں پھینک دیا۔
اس موقع پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ عملہ لاش کو قبر کے پاس لے جاکر دور سے پھینک دیتا ہے اور لاش بے ترتیب گڑھے میں گرجاتی ہے۔
ہفتے کے روز اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
لاش کو اسٹریچر پر لایا گیا اورپہلےسے کھودے گئے گڑھے میں پھینک دیا گیا۔ باڈی کو گڑھے میں نیچے کرنے کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ لاش کو گڑھے میں لے جانے والے دو اہلکار ، پی پی ای سوٹ پہنے ہوئے نظر آئے لیکن ان کے چہرے کھلے تھے۔