ETV Bharat / bharat

آسٹریلیا کے کنگارو جزیرے پر ڈیزاسٹر ٹیم تعینات

author img

By

Published : Jan 13, 2020, 2:22 PM IST

آسٹریلیا کے جنگلوں میں لگی زبردست آگ کی وجہ سے 50 کروڑ سے زیادہ جانوروں کی موت کے درمیان جنوبی کنگارو جزیرہ پر جانوروں کو بچانے کے لیے آفت مشن شروع کرتے ہوئے ایک ٹیم تعینات کی گئی۔

آسٹریلیا کے کنگارو جزیرے پر ڈیزاسٹر ٹیم تعینات
آسٹریلیا کے کنگارو جزیرے پر ڈیزاسٹر ٹیم تعینات

جانور وں کی فلاح و بہبود کی تنظیم ہیومن سوسائٹی انٹرنیشنل (ایچ ایس آئی) کی جانب سے تشکیل دی گئی ڈیزاسٹر ٹیم آگ میں جھلسے، دھوئیں سے متاثر اور بھیانک آتشزدگی سے متاثر جانوروں کی مدد کر رہی ہے۔ ٹیم اس شدید قدرتی آفت سے بچ جانے والے جانوروں کے لیے پانی اور کھانے کا مرکز بنائے گی۔

ایچ ایس آئی کی سینئر ماہر کیلی ڈونیتھان نے جنگلوں کی آگ سے جانوروں کی دردناک موت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'زمینی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ جانوروں کو بچانے والے ایک اہلکار نے کہا کہ میں نے کئی بار مشکل حالات دیکھے ہیں۔ تاحد نظر جانوروں کی جھلسی ہوئی لاشیں نظر آرہی ہیں۔ ہم ہر روز بچاؤ اور تلاشی مہم چلا کر زندہ اور جھلسے ہوئے جانوروں کو تلاش کر رہے ہیں اور انہیں بچانے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'ہم نے آگ میں جھلسے کئی كنگارو اور كوالا کو پانی کے لیے ترستے ہوئے دیکھا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں جانوروں کی موت کے بعد کسی بھی جانور کا زندہ ملنا معجزہ کی طرح لگتا ہے'۔

کنگارو جزیرے پر تقریباً 50 ہزار كوالا تھے لیکن ماہرین کو خدشہ ہے کہ آگ کی وجہ سے آدھے سے زیادہ جزائر کے سوکھ جانے اور پودوں کے تباہ ہو جانے سے اب تقریباً 32 ہزار دیگر مویشیوں کے ساتھ 30 ہزار كوالا کی بھی موت ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے جنگلوں میں لگی آگ کو ملک کی تاریخ کی سب سےزبردست آگ مانا جا رہا ہے۔ تقریباً 70 میٹر تک اٹھتے شعلے قطب مینار کی اونچائی کچھ ذرا کم ہیں۔ اس سے اب تک 50 کروڑ سے زیادہ جانوروں کی موت ہو چکی ہے اور 26 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ آگ نے اتنی بڑی شکل اختیار کرلی ہے کہ اس کی زد میں آ کر سینکڑوں گھر بھی جل کر خاکستر ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑ رہا ہے۔

جانور وں کی فلاح و بہبود کی تنظیم ہیومن سوسائٹی انٹرنیشنل (ایچ ایس آئی) کی جانب سے تشکیل دی گئی ڈیزاسٹر ٹیم آگ میں جھلسے، دھوئیں سے متاثر اور بھیانک آتشزدگی سے متاثر جانوروں کی مدد کر رہی ہے۔ ٹیم اس شدید قدرتی آفت سے بچ جانے والے جانوروں کے لیے پانی اور کھانے کا مرکز بنائے گی۔

ایچ ایس آئی کی سینئر ماہر کیلی ڈونیتھان نے جنگلوں کی آگ سے جانوروں کی دردناک موت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'زمینی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ جانوروں کو بچانے والے ایک اہلکار نے کہا کہ میں نے کئی بار مشکل حالات دیکھے ہیں۔ تاحد نظر جانوروں کی جھلسی ہوئی لاشیں نظر آرہی ہیں۔ ہم ہر روز بچاؤ اور تلاشی مہم چلا کر زندہ اور جھلسے ہوئے جانوروں کو تلاش کر رہے ہیں اور انہیں بچانے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'ہم نے آگ میں جھلسے کئی كنگارو اور كوالا کو پانی کے لیے ترستے ہوئے دیکھا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں جانوروں کی موت کے بعد کسی بھی جانور کا زندہ ملنا معجزہ کی طرح لگتا ہے'۔

کنگارو جزیرے پر تقریباً 50 ہزار كوالا تھے لیکن ماہرین کو خدشہ ہے کہ آگ کی وجہ سے آدھے سے زیادہ جزائر کے سوکھ جانے اور پودوں کے تباہ ہو جانے سے اب تقریباً 32 ہزار دیگر مویشیوں کے ساتھ 30 ہزار كوالا کی بھی موت ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے جنگلوں میں لگی آگ کو ملک کی تاریخ کی سب سےزبردست آگ مانا جا رہا ہے۔ تقریباً 70 میٹر تک اٹھتے شعلے قطب مینار کی اونچائی کچھ ذرا کم ہیں۔ اس سے اب تک 50 کروڑ سے زیادہ جانوروں کی موت ہو چکی ہے اور 26 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ آگ نے اتنی بڑی شکل اختیار کرلی ہے کہ اس کی زد میں آ کر سینکڑوں گھر بھی جل کر خاکستر ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑ رہا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.