ٹویٹر پر چل رہے ہیش ٹیگ ٹرینڈ 'آر ایس ایس پر پابندی' شروع ہونے کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ 'وہ ہیش ٹیگ سے متفق نہیں ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ بھارت میں ہر طبقے کے لوگوں کا وجود ضروری ہے تاکہ بھارت واقعی تکثیری سماج بن سکے۔
ٹویٹر پر BanRSS# ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ 'اگرچہ وہ بہت سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (RSS) کے نظریات سے متفق نہیں ہیں، لیکن وہ ہیش ٹیگ سے اتفاق نہیں رکھتے، کیونکہ بھارت کو مختلف نظریات کی ضرورت ہے'۔
-
India needs the extreme left & right views qua economic spectrum. Similarly Need non Hindu and Hindu views. Hence cannot ban RSS. It is important that people from all walks exist in India to make us truly plural. disagree with #BanRSS ! Equally disagree with many #rss views!
— Abhishek Singhvi (@DrAMSinghvi) May 3, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">India needs the extreme left & right views qua economic spectrum. Similarly Need non Hindu and Hindu views. Hence cannot ban RSS. It is important that people from all walks exist in India to make us truly plural. disagree with #BanRSS ! Equally disagree with many #rss views!
— Abhishek Singhvi (@DrAMSinghvi) May 3, 2020India needs the extreme left & right views qua economic spectrum. Similarly Need non Hindu and Hindu views. Hence cannot ban RSS. It is important that people from all walks exist in India to make us truly plural. disagree with #BanRSS ! Equally disagree with many #rss views!
— Abhishek Singhvi (@DrAMSinghvi) May 3, 2020
سنگھوی نے کہا کہ 'بھارت کو اقتصادی معاملات پر انتہائی بائیں اور دائیں دونوں نظریات کی ضرورت ہے، تاہم یہ تنازع پیدا کرسکتا ہے۔ جب کہ کانگریس دونوں ہی انتہائی نظریات کی مخالف ہے'۔
انھوں نے لکھا ہے کہ 'بھارت کو معاشی میدان میں انتہائی بائیں اور دائیں نظریات کی ضرورت ہے۔ اسی طرح غیر ہندو اور ہندو نظریات کی بھی ضرورت ہے۔ لہذا آر ایس ایس پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی۔ یہ ضروری ہے کہ بھارت میں ہر طبقے کے لوگ واقعی تکثیری سماج بنا سکے۔ ہیش ٹیگ بینک آر ایس ایس سے متفق نہیں ہوں!'۔
اگرچہ آر ایس ایس اپنے آپ کو ایک سماجی ثقافتی تنظیم مانتی ہے، لیکن حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اسی کی ایک سیاسی وینگ ہے۔ جو پارٹی کی سرپرستی کرتی ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی پر گوری لنکیش کے قتل کو آر ایس ایس سے جوڑنے کے لئے ممبئی میں ہتک عزت کا مقدمہ چل رہا ہے۔ وہ فرقہ واریت اور لنچنگ سمیت مختلف امور پر آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔