نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے جمعرات کے روز کہا کہ بڑھتی آبادی ترقیاتی اہداف کے حصول میں چیلنج پیدا کرے گی اور سیاسی جماعتیں، عوامی نمائندے اور روشن خیال لوگوں کو اس طرف توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
نائیڈو نے یہاں دو رپورٹ "ہندوستان میں پیدائش کے وقت جنسی تناسب" اور "ہندوستان میں بڑھتی آبادی: صورت حال اور اعانت کا نظام" کو اجراء کرتے ہوئے کہا کہ آبادی اور ترقی کے مابین پہلو کی شناخت کرنا ضروری ہے۔
یہ رپورٹ ہندوستانی پارلیمنٹ ، آبادی، اور ترقیاتی تنظیم نے تیار کی ہے-
بنیادی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ترقیاتی محاذ پر، ملک کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ تقریبا 20 فیصد لوگ غربت اور ناخواندگی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ خاندانی منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹے خاندان ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے اور روشن خیال لوگوں کو بڑھتی آبادی کے مسئلے پر توجہ دینی چاہئے۔
انہوں نے مشترکہ خاندانی نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے لئے ایک مثال ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بوڑھوں کی دیکھ بھال کرنی چاہئے، اس سے صحت مند معاشرے کی تشکیل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ افراد کو نئی ٹکنالوجی سے آگاہ رکھنا چاہئے تاکہ وہ وقت کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔
بڑھتی آبادی چیلنج پیدا کرے گی: نائیڈو - More Difficult As Population Increases:
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے جمعرات کے روز کہا کہ بڑھتی آبادی ترقیاتی اہداف کے حصول میں چیلنج پیدا کرے گی اور سیاسی جماعتیں، عوامی نمائندے اور روشن خیال لوگوں کو اس طرف توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے جمعرات کے روز کہا کہ بڑھتی آبادی ترقیاتی اہداف کے حصول میں چیلنج پیدا کرے گی اور سیاسی جماعتیں، عوامی نمائندے اور روشن خیال لوگوں کو اس طرف توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
نائیڈو نے یہاں دو رپورٹ "ہندوستان میں پیدائش کے وقت جنسی تناسب" اور "ہندوستان میں بڑھتی آبادی: صورت حال اور اعانت کا نظام" کو اجراء کرتے ہوئے کہا کہ آبادی اور ترقی کے مابین پہلو کی شناخت کرنا ضروری ہے۔
یہ رپورٹ ہندوستانی پارلیمنٹ ، آبادی، اور ترقیاتی تنظیم نے تیار کی ہے-
بنیادی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ترقیاتی محاذ پر، ملک کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ تقریبا 20 فیصد لوگ غربت اور ناخواندگی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ خاندانی منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹے خاندان ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے اور روشن خیال لوگوں کو بڑھتی آبادی کے مسئلے پر توجہ دینی چاہئے۔
انہوں نے مشترکہ خاندانی نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے لئے ایک مثال ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بوڑھوں کی دیکھ بھال کرنی چاہئے، اس سے صحت مند معاشرے کی تشکیل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ افراد کو نئی ٹکنالوجی سے آگاہ رکھنا چاہئے تاکہ وہ وقت کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔