بھارتی حکومت کے انتباہ کے باوجود کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بار پھر کسانوں کے احتجاج پر تبصرہ کیا ہے۔
کسانوں کے احتجاج پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا 'وہ پرامن احتجاج کے حق کے لئے ہمیشہ کھڑے رہیں گے'۔
- 'امن احتجاج کا حق'
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے کینیڈا کے ہائی کمشنر کو نوٹس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹروڈو نے کہا 'کینیڈا ہمیشہ پوری دنیا میں کہیں بھی پر امن احتجاج کے حق کے لئے کھڑا رہے گا'۔
ادھر سکھ کونسل یو کے نے سیاسی رہنماؤں سے کینیڈا کے وزیر اعظم کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سکھ کونسل یو کے نے ایک ٹویٹ میں کہا 'سیاسی رہنماؤں کو بھارتی حکام کے ذریعہ انسانی حقوق کی پامالیوں کی مخالفت کرنے اور جسٹن ٹروڈو کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہئے'۔
- کسانوں کا احتجاج اب بھی جاری:
واضح رہے کہ زراعت اور کسانوں سے متعلق مرکزی حکومت کی جانب سے بنائے جانے والی والے قوانین کی مخالفت کے لیے ہزاروں کسان دہلی اور اس کے سرحدی علاقوں میں اب بھی احتجاج کررہے ہیں۔
یہ کسان، کسانوں کی پیداوار تجارت اور تجارت (فروغ اور سہولت) قانون 2020، پرائس انشورنس اور فارم سروسز قانون 2020، اور ضروری اجناس (ترمیم) معاہدہ، کسان (امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن) قانون 2020 کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
- کینیڈا ہائی کمشنر کو نوٹس:
جمعہ کے روز بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے کینیڈا کے ہائی کمشنر کو نوٹس جاری کی۔
اس نوٹس کے ذریعہ آگاہ کیا گیا کہ 'کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو ، کابینہ کے کچھ وزراء اور وہاں کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بھارتی کسانوں کے احتجاج پر دیئے گئے ریمارکس سے سنگین اور نقصان دہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں'۔
وزارت نے مزید کہا کہ اگر اس طرح کے اقدامات جاری رکھے جاتے ہیں تو بھارت اور کینیڈا کے تعلقات پر سنگین نقصان دہ اثرات مرتب ہوں گے۔
مزید پڑھیں: بھارت نے جسٹن ٹروڈو کے بیان کو مسترد کردیا
واضح رہے کہ یکم دسمبر 2020 کو بھارت نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارتی کسانوں کے احتجاج سے متعلق تبصروں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تبصرہ خاص طور پر جب کسی جمہوری ملک کے اندرونی معاملات سے متعلق ہیں تو غیر ضروری ہیں۔