ریاست اترپردیش کے مرادآباد میں ہندو رکشہ سینا نامی تنظیم نے مرادآباد ڈی ایم دفتر پہنچ کر وزیراعظم کو ایک میمورینڈم دے کر مانگ کی ہے کہ ملک میں بڑھتی آبادی کی روک تھام کے لیے اس پر ایک سخت قانون بنایا جائے۔
ہندو رکشا سینا کے صدر سوامی پھر بہت دھاند گرینے کہا کہ 'ملک میں آبادی بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور یہ آبادی آہستہ آہستہ دھماکے کی شکل اختیار کی جائے گی'۔
انھوں نے کہا کہ 'بڑھتی آبادی کی وجہ سے بھارت میں بھوک مری اور بےروزگاری جیسے مسائل بڑھ رہے ہیں روزگارکے کم ذرائع ہونے کی وجہ سے مسلسل بڑھتی آبادی سے لوٹ، قتل، چوری میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے'۔
ہندو رکشا سینا کے صدر سوامی پھر بہت دھاند گرینے نے دو سے زائد بچے پیدا کرنے پر شہریت سلب کرنے، ووٹ ڈالنے کے حق کو ختم کرنے اور انتخابات میں حصہ نہ لینے دینے کی مانگ کی ہے۔
ہندو رکشہ سینا کی جانب سے منعقدہ دھرنے کے اختتام پر مظاہرین نے مرادآباد ڈی ایم دفتر پہنچ کر وزیراعظم کو ایک میمورینڈم روانہ کیا۔
مزید پڑھیں : آبادی کنٹرول قانون نہیں بنا تو خانہ جنگی جیسے حالات ہوسکتے ہیں
میمورنڈم کے ذریعے کہا گیا کہ ہندو رکشہ سینا مرکزی حکومت سے مانگ کرتی ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے خلاف سخت قانون بنایا جائے۔ ہر شہری کو صرف دو بچے ہی پیدا کرنے کی اجازت ہو دو سے زائد بچے ہونے پر ووٹ دینے کا حق اور انتخاب میں کھڑے ہونے کا حق ختم کردیا جائے'۔
اس طرح ہندو رکشہ سینا کے عہدے داروں اور ممبروں نے آبادی کی روک تھام کے لیے آئین بنانے کی سفارش کی ہے۔