اطلاعات کے مطابق اس معاملے کی تین دن کے بعد رپورٹ آئے گی جس کے بعد ہی اس وائرس کی مکمل طور پر تصدیق ہو پائے گی۔
رام منوہر لوہیا کے ہسپتال کے ڈاکٹروں سے ملی اطلاعات کے مطابق تینوں مریض گزشتہ کچھ دن قبل ہی چین سے بھارت آئے ہیں، اور تینوں میں کورونا جیسے وائرس کے انفیکشن پائے گئے ہیں، جس کے بعد انہیں آئیسلیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ جہاں ان کا علاج ہوہا ہے۔
حالانکہ ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ جب تک رپورٹ سامنے نہیں آتی تب تک اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی ہے، لیکن ڈاکٹروں کا ایسا بھی ماننا ہے کہ یہ کرونا وائرس کے ابتدائی اثرات ہیں۔
خیال رہے کہ کرونا وائرس اور دیگر وائرس کے تغیرات میں مختلف فرق ہے۔ اور اس کی ابتدا چین سے ہوئی ہے، اس کے بعد دنیا کے دیگر ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق اس وائرس سے پہلے بخار، سانس لینے میں دقت، سردی، کھانسی، ناک کا مسلسل بہنا، سر میں درد، آرگن کا کام نہیں کرنا جیسے تمام نشانیاں سامنے آتی ہیں، ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وائرس کے شکار وہی لوگ ہوتے ہیں جس کے اہل خانہ میں سےکوئی پہلے متاثر ہوا ہو۔
ڈاکٹروں کے مطابق کورونا وائرس سے متاثر افراد کا پہلے سینپل لیا جائے گا اس کے بعد اسے پونا بھیجا جائے گا، پونے سے اس وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ کوئی اس سے متاثر ہے یا نہیں۔
دہلی کے رام منوہر لوہیا میں کورونا وائرس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد لوگ تشویش میں مبتلا ہیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے آئیسلیشن وارڈ بھی بنا دیا گیا ہے۔ جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم مسلسل بلڈ سینپل لے کر جانچ کررہی ہے۔