نظام الدین مرکز کیس میں دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے علاوہ بھی متعدد ایجنسیاں مولانا سعد پر گرفت حاصل کرنے کے لئے مستقل کوششیں کررہی ہیں۔ اس واقعہ میں جہاں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مولانا سعد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے وہیں محکمہ انکم ٹیکس بھی معلومات اکٹھا کررہا ہے۔ اب دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی جانب سے بھی اس پورے معاملے کی معلومات سی بی آئی کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں۔
معلومات کے مطابق 31 مارچ کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے نظام الدین ایس ایچ او مکیش والیا کے بیان پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس میں نظام الدین میں واقع مرکز کے سربراہ مولانا سعد سمیت 7 افراد پر الزامات عائد کیے گئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے لیکن دہلی پولیس سمیت مختلف ایجنسیاں، مولانا سعد پر گرفت کرنے کی مستقل کوششیں کررہی ہیں۔ اس کڑی میں ای ڈی اور آئی ٹی کے بعد سی بی آئی کو بھی اس کیس سے متعلق معلومات حاصل ہو رہی ہیں۔
کرائم برانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں سی بی آئی نے اس معاملے سے متعلق دستاویزات اور معلومات فراہم کرنے کے لئے کہا تھا۔ اس سے متعلق تمام معلومات ان کی طرف سے سی بی آئی کو دی گئی ہیں۔ فی الحال یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ سی بی آئی اس معلومات کے بارے میں کس قسم کی کارروائی کرے گی۔ لیکن یہ بات یقینی ہے کہ سی بی آئی بھی مولانا سعد پر گرفت کرسکتی ہے۔
کرائم برانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ان کی فراہم کردہ معلومات میں مرکز سے متعلق بینک اکاؤنٹس، ان میں وصول شدہ رقم وغیرہ کے بارے میں بھی معلومات دی گئی ہیں۔ امکان ہے کہ سی بی آئی مرکز سے متعلق فنڈ اور حوالہ سے متعلق مزید تفتیش کرے گی۔ ابھی تک سی بی آئی میں مولانا سعد سے متعلق کوئی کیس نہیں ہے۔