دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ کی طرف سے منظور کی گئی ہدایات کا خیرمقدم کیا ہے۔
تاہم ایک مظاہرے کے طور پر اور زخمیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایگزیکیوٹیو کمیٹی (ای سی) نے کام نہ کرنے کے مطالبے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب سینٹرل بار ایسوسی ایشن لکھنؤ نے بھی وکلاء سے اظہار یکجہتی کے لیے پیر، چار نومبر کو کام کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثنا پنجاب اور ہریانہ کی بار کونسل نے حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ زخمی وکیلوں کو بہترین علاج و معالجہ اور مناسب معاوضہ فراہم کریں۔
مزید پڑھیں : تیس ہزاری کورٹ میں فائرنگ
اتوار کو دہلی ہائی کورٹ نے ان جھڑپوں کی عدالتی تحقیقات کا حکم دینے کے بعد بار کونسل آف انڈیا (بی سی آئی) نے تمام وکلاء سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کام پر واپس آجائیں اور منگل سے عدالتوں کا بائیکاٹ نہ کریں۔
بار کونسل آف انڈیا نے ملک کے وکلاء سے اپیل کی ہے کہ وہ امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور کسی بھی طرح کا غلط راستہ اختیار نہ کریں۔
بی سی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ ' منگل، 5 نومبر سے عدالتوں کا بائیکاٹ نہ کریں'۔