قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی پولیس نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے تشدد کے معاملے میں اداکار دیپ سدھو اور تین دیگر کے بارے میں اطلاع دینے پر ایک لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ لال قلعے پر26 جنوری کو تشدد کے دوران وہ فیس بک پر براہ راست نشر کرتے ہوئے پایا گیا تھا۔
دہلی پولیس کے ایک افسرنے بتایا تھا کہ 'لال قلعہ میں جھنڈا لہرانے یا اس حرکت میں ملوث ہونے کے معاملہ میں سدھو، جگراج سنگھ، گرجوت سنگھ اور گرجنت سنگھ پر ایک لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا گیا تھا'۔
پولیس نے بتایا کہ 'ان کی شناخت سی سی ٹی وی اور ویڈیوکلپز کی بنیاد پر کی گئی تھی'۔
انہوں نے کہا کہ 'مبینہ طور پر مظاہرین کو اشتعال کرنے پر بوٹا سنگھ، سکھ دیو سنگھ، جگبیر سنگھ اور اقبال سنگھ پر 50، 50 ہزار روپے کے انعامات کا اعلان کیا گیا تھا۔'
واضح رہے کہ مرکز کی جانب سے بنائے گئے تین زرعی قوانین کو واپس لینے کے کسان تنظیموں کے مطالبے کی حمایت میں 26 جنوری کو کسانوں نے ٹریکٹر پریڈ ریلی نکالی تھی اور اس دوران کسانوں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔
اس دوران کچھ مظاہرین لال قلعہ تک پہنچ گئے تھے اور انہوں نے لال قلعے کی فصیل پر کسانوں کے جھنڈے اور ایک مذہبی جھنڈا لہرا دیا تھا۔
یاد رہے کہ ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئے تشدد میں ابھی تک 44 ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں اور 122 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
دیپ سدھو 26 جنوری کو لال قلعے میں ہونے والے تشدد کے سلسلے میں مطلوب تھا، اور اس نے اپنے تصدیق شدہ فیس بک اکاؤنٹ پر گزشتہ روز ایک ویڈیو اپ لوڈ کی، کیوں کہ اسے تلاش کرنے کے لیے پولیس نے کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے۔
دیپ سدھو ویڈیو میں پنجابی زبان میں بات کرتے ہوئے دعویٰ کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا۔
اپنے تصدیق شدہ فیس بک پیج پر 'سٹریٹ فروم مائی سول'کے عنوان سے 15 منٹ طویل ویڈیو میں سدھو جذباتی بیان دیا تھا۔