دارالحکومت دہلی کے دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالی وال نے اناؤ جنسی زیادتی معاملے میں متاثرہ کے اہل خانہ سے پھر سے ہسپتال میں جاکر ملاقات کی۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے اناؤ جنسی زیادتی کیس پر چیف جسٹس مسٹر رنجن گوگوئی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
سپریہم کورٹ نے اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ 45 دن میں اس کیس کا ٹرائل ہو، لڑکی کو ایئر لفٹ کرو، 25 لاکھ معاوضہ دو، کیس دہلی منتقل ہو، سی آر پی پی ایف سکیورٹی ہو۔
اسی فیصلے کے سلسلے میں سواتی مالیوال نے سپریم کورٹ کی تعریف کی اور فیصلے کا استقبال کیا۔
اس تعلق سے سواتی مالیوال نے کہا کہ وہ متعدد مطالبات کے لیے یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مسلسل درخواست کررہے ہیں ، اس کے باوجود انہیں کوئی جواب نہیں دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں گذشتہ چار دنوں سے لکھنؤ میں اناؤ متاثرہ کے لیے رکی ہوئی تھی۔
کئی دفعہ متاثرہ کو دہلی لے جانے ،دو مہینے کے اندر اتر پردیش کے باہر فاسٹ ٹریک ٹرائل ضرور کریں، مناسب معاوضے اور بی جے پی کے ساتھ ایم ایل اے سینگر کو ہٹانے کا معاملہ اٹھایا۔ تاہم ان تمام مطالبات کو نظرانداز کردیا گیا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے متاثرہ سے ملنے کی زحمت نہیں کئی، میں اس تاریخی فیصلے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
سواتی مالیوال نے مذید کہا کہ 'یوگی آدتیہ ناتھ اس معاملے میں کارواہی نہ کرتے ہوئے، ان کو وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے استعفی دے دینا چاہئے'