مرکز کے زیرانتظام جموں کے ڈاکٹر امبید کر چوک میں دلتوں نے مرکز میں بر سر اقتدار بی جے پی اور اترپردیش حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
اس موقع پر 'دلت لبریشن فرنٹ آرگنائزیشن' کے چیف اشوک کمار بھگت نے اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعے کو 'وحشیانہ اور شرمناک' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ کے جبراً آخری رسوم کی ادائیگی نے ان لوگوں کی قلعی کھول دی ہے۔ اسی طرح بی جے پی حکومت اقلیت میں رہ رہے مسلمانوں اور سکھوں پر ظلم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میرے پاس ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ اور شرمناک واقعے کی مذمت کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔ کنبے کی موجودگی یا رضامندی کے بغیر آخری رسوم کی ادائیگی شرمناک بات ہے'۔
ہاتھرس کے ایک گاؤں میں دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کی ہوئی تھی۔ اسے علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ مگر حالت خراب ہونے کے بعد اسے دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں 29 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔
بعد ازاں رات میں ہی لڑکی کو نذر آتش کر دیا تھا، جس کے بعد سے ہی سیاست داں، اور سماج کے تمام طبقات کی جانب سے مذمت ہو رہی ہے۔