عام آدمی پارٹی کے ریاستی انچارج و رکن پارلیمان سنجئے سنگھ نے یوگی حکومت پر دلت مخالف ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
سنجئے سنگھ نے کہا ہے کہ 'جس طرح یوپی میں حکومت چل رہی ہے اس سے یہ لگتا ہے کہ یہاں کے دلت نقل مکانی کرنے کو مجبور ہو جائیں گے'۔
سنجئے سنگھ نے ہاتھرس واقعہ کے ایف ایس ایل رپورٹ پر سوال اٹھانے والے ڈاکٹرز کی برخاستگی کو بھی غلط بتایا ہے۔
بارہ بنکی میں اپنی پارٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کرنے آئے سنجئے سنگھ نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'غازیہ آباد میں بالمکی طبقے کے 246 افراد نے ہاتھرس واقعہ سے پریشان ہو کر جو کام کیا ہے اس سے تمام ہندؤں کا سر شرم سے جھک جانا چاہئے'۔
انہوں نے کہا 'غازیہ آباد کے 246 افراد نے ہندو مذہب کو چھوڑ کر دوسرا مذہب اختیار کرلیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ریاستی حکومت مکمل طور پر دلت مخالف ہے۔ اس حکومت میں دلتوں کے ساتھ جو واقعات پیش آ رہے ہیں، اس سے دلت طبقے کے افراد ریاست سے نقل مکانی کرنے کو مجبور ہو جائیں گے'۔
ہاتھرس معاملے کی ایف ایس ایل رپورٹ پر سوال اٹھانے والے ڈاکٹرز کی برخاستگی کو انہوں نے غلط قرار دیا۔
انہوں نے نئے زرعی بل کو 'کسان مخالف' بتاتے ہوئے اس کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
- مزید پڑھیں: کووڈ 19 پروٹوکول کے مطابق مدارس میں تعلیم شروع
رکن پارلیمان سنجئے سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ عام آدمی پارٹی پنچایت انتخابات میں اپنے امیدوار اتارے گی۔ اس کے لئے یوپی کے تمام اضلاع میں شمولیت مہم چلائی جا رہی ہے۔