اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کا مواد کتنا بڑا ہے، ہمیشہ کسی نہ کسی وجہ سے تنقید ہوگی جس سے آپ کو توجہ بھی ملتی ہے اور منفیات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح کا معاملہ ہدایتکار نیرج غیان کے ساتھ بھی ہوا ہے۔ ایکصارفی نے ٹویٹر پر ویب سیریز کے ایک ایسے منظر پر نکتہ چینی کی جس میں ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ ہجومی تشدد کرتے ہوئے سین دکھایا گیا ہے۔
نیٹ فلکس کی ویب سیریز سیکرڈ گیمز سیزن دوم کےچھٹویں پروگرام میں ایک ہجومی تششد کا سین فلمایا گیا ہے، جس میں ایک مسلمان لڑکے کو غیر مسلم لڑکے پولیس کا کردار ادا کر رہے سیف علی خان کے سامنے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیتے ہیں، اور سیف علی خان چاہ کر بھی کچھ نہیں کرب پاتے، بلکہ انھیں بھی پیٹا جاتا ہے۔
ہجومی تشدد کے سین پر ایک صارفی نے ٹوئٹر پر ویب سیریز کے ہدایتکار انوراگ کشیپ کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ 'دوسرے ہدایت کار اپنی فلموں میں آئٹم سانگ ڈالتے ہیں جو کہ فلم کی کہانی سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہوتا۔ اسی طرح انوراگ کشیپ نے اپنے پروگرام میں ہجومی تشدد کا سین ڈالا ہے، جس کا تعلق کہانی سے نہیں ہے'۔
مذکورہ ٹوئٹ کے بعد ویب سیریز کے دوسرے ہدایتکار نیرج غیان نے اس کا جواب دیا جسے آپ مندرجہ ذیل تصاویر میں بغور دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔
سیکرڈ گیمز دوم 15 اگست کو نیٹ فلکس پر دستیاب ہئی تھی، جس میں نوازالدین صدیقی، سیف علی خان، پنکج ترپاٹھی، سوروین چاولا، کلکن، ارون شوری اہم کردار میں ہیں