ڈبلیوایچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیردوس گیبریئس نے کووڈ۔ 19 پر معمول کی پریس بریفنگ کے دوران جمعہ کے روز کہا کہ کووڈ۔ 19 سے متاثر یا ماثر ہونےکے شبے پر بھی بچوں کو اپنا دودھ پلانے کےلئے ماؤں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ جب تک ماں بہت زیادہ بیمار نہ ہو بچے کو اس سے الگ نہیں کیا جانا چاہئے۔
تنظیم میں زچہ، بچہ اور بچوں کی صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انشو بنرجی نے کہا کہ دودھ پلانے سے کورونا کے انفیکشن کے ابھی تک کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ماں کے دودھ میں ہمیں اب تک زندہ وائرس نہیں ملے۔ ماں کے دودھ میں کووڈ۔ 19 وائرس کے آر این اے کے حصے ملے ہیں لیکن زندہ وائرس نہیں ملے۔ اس لئے ماں سے بچے کو کورونا انفیکشن ہونے کا اب تک کوئی ثبوچ نہیں ملا ہے‘‘۔
ڈاکٹر تیردوس نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے دودھ پلانے کے دوران ماں سے بچوں کو کووڈ۔ 19 ہونے کے خطرے کا احتیاط سے تجزیہ کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ بچوں میں کووڈ۔ 19 کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ کچھ ایسی دیگر بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جنہیں دودھ پلانے سے روکا جاسکتا ہے۔ موجودہ شواہد کی بنیاد پر ڈبلیو ایچ او کی صلاح ہے کہ دودھ پلانے سے کووڈ۔ 19 ہونے کے خطرے کے مقابلے میں اس کے فوائد کہیں زیادہ ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کووڈ۔ 19 سے متاثر ماں کے ذریعہ چھاتی سے دودھ پلانے کے بارے میں رہنما ہدایت بھی جاری کی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دودھ پلانے سے پہلے ماسک لگانا چاہیے، بچوں کو ہاتھ لگانے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ دھونے چاہئیں اور باقاعدگی سے آس پاس کی جگہ کو صاف اور انفیکشن کے پاک کرنا چاہیے۔
بچوں کو دودھ پلانے سے کورونا کا خطرہ نہیں: ڈبلیو ایچ او - کورونا انفیکشن کا خطریہ نہیں
عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ دودھ پلانے سے کورونا انفیکشن کا خطریہ نہیں ہے۔ اس لئے کووڈ۔ 19 متاثرہ خواتین بھی بچوں کو اپنا دودھ پلا سکتی ہیں۔
ڈبلیوایچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیردوس گیبریئس نے کووڈ۔ 19 پر معمول کی پریس بریفنگ کے دوران جمعہ کے روز کہا کہ کووڈ۔ 19 سے متاثر یا ماثر ہونےکے شبے پر بھی بچوں کو اپنا دودھ پلانے کےلئے ماؤں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ جب تک ماں بہت زیادہ بیمار نہ ہو بچے کو اس سے الگ نہیں کیا جانا چاہئے۔
تنظیم میں زچہ، بچہ اور بچوں کی صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انشو بنرجی نے کہا کہ دودھ پلانے سے کورونا کے انفیکشن کے ابھی تک کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ماں کے دودھ میں ہمیں اب تک زندہ وائرس نہیں ملے۔ ماں کے دودھ میں کووڈ۔ 19 وائرس کے آر این اے کے حصے ملے ہیں لیکن زندہ وائرس نہیں ملے۔ اس لئے ماں سے بچے کو کورونا انفیکشن ہونے کا اب تک کوئی ثبوچ نہیں ملا ہے‘‘۔
ڈاکٹر تیردوس نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے دودھ پلانے کے دوران ماں سے بچوں کو کووڈ۔ 19 ہونے کے خطرے کا احتیاط سے تجزیہ کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ بچوں میں کووڈ۔ 19 کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ کچھ ایسی دیگر بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جنہیں دودھ پلانے سے روکا جاسکتا ہے۔ موجودہ شواہد کی بنیاد پر ڈبلیو ایچ او کی صلاح ہے کہ دودھ پلانے سے کووڈ۔ 19 ہونے کے خطرے کے مقابلے میں اس کے فوائد کہیں زیادہ ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کووڈ۔ 19 سے متاثر ماں کے ذریعہ چھاتی سے دودھ پلانے کے بارے میں رہنما ہدایت بھی جاری کی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دودھ پلانے سے پہلے ماسک لگانا چاہیے، بچوں کو ہاتھ لگانے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ دھونے چاہئیں اور باقاعدگی سے آس پاس کی جگہ کو صاف اور انفیکشن کے پاک کرنا چاہیے۔