جمعرات کو ہی وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور ان کی رائے لی، لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ 31 مئی کو اس مہینے کے آخر میں اختتام پذیر ہو رہا ہے، امت شاہ سے بات کرنے کے بعد گوا کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاک ڈاؤن دو ہفتوں کی توسیع کا مطالبہ کیا۔
بتا دیں کہ وزیر داخلہ نے لاک ڈاؤن 4 ختم ہونے سے قبل وزرائے اعلی سے مشورہ کیا۔ اس دوران آگے کی حکمت عملی کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے 25 مارچ کو پہلا ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور اس کے بعد اس میں تین بار توسیع کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار کے مطابق 'وزیر داخلہ نے تمام وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور وہ 31 مئی کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کے بارے میں ان کے خیالات کو معلوم کیے'۔
وزیراعلیٰ سے بات چیت کے دوران امت شاہ نے ریاستوں میں تشویشناک صورتحال والے علاقوں کے بارے میں ان کے خیالات جانیں اور ایک جون کے بعد کن علاقوں کو کھولنا ہے اس بارے میں رائے لیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھی تک ہر مرحلے میں لاک ڈاؤن کی توسیع سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی وزیر اعلی سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے تھے، ان کے خیالات اور رائے جانتے تھے، پہلی بار وزیر داخلہ نے لاک ڈاؤن کا مرحلہ ختم ہونے سے قبل وزرائے اعلیٰ سے بات کر کے ان کے خیالات معلوم کیے ہیں۔
دوسری طرف وزیر اعظم آفس لاک ڈاؤن 4.0 ختم ہونے سے قبل گذشتہ چونسٹھ دن کے لاک ڈاؤن کا مکمل جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔ ایم ایچ اے اور وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر یکم جون سے اپنائی جانے والی متعلقہ حکمت عملی کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
بھارتی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ 'گذشتہ کئی دنوں سے یہاں مستقل جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن بالآخر یہ ایک سیاسی فیصلہ ہوگا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کو جاری رکھنا ہے یا یکم جون سے ریاستوں کو حتمی شکل دینا ہے کہ وہ کس طرح آگے بڑھنا چاہتے ہیں؟
ان کے مطابق فیصلہ ریاستی انتظامیہ کی جانب سے پی ایم او کو موصولہ اعداد و شمار اور رائے پر مبنی ہوگا، عہدیدار اس ڈیٹا کو بھی اسکین کر رہے ہیں جو مرکز نے آزادانہ طور پر جمع کیے ہیں۔