ETV Bharat / bharat

پوری دنیا رفتہ رفتہ کورونا وائس کے زد میں

چین کے صوبہ ہبوئی کے دارالحکومت ووہان سے شروع ہونے والا خوفناک کورونا وائرس کی زد میں آکر دنیا کے 65 ممالک میں اب تک 3100 سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ تقریباً 89000 افراد اس وائرس سے متاثر ہیں۔

پوری دنیا رفتہ رفتہ کورونا وائس کے زد میں
پوری دنیا رفتہ رفتہ کورونا وائس کے زد میں
author img

By

Published : Mar 3, 2020, 12:21 PM IST

کورونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے لیکن اب بھی اس سے سب سے زیادہ متاثر چین کے لوگ ہی ہیں۔ اس وائرس کے حوالہ سے تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں ہونے والی موت کے 80 فیصد کیس 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں پایا گیا تھا۔

پوری دنیا رفتہ رفتہ کورونا وائس کے زد میں

ڈبلیو ایچ او اور چین کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی ایک اور رپورٹ کے مطابق اس وائرس سے نوجوانوں کے مقابلہ بزرگ زیادہ تعداد میں متاثرہ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صرف 2.4 فیصد معاملات میں 18 سال یا اس سے کم عمر کے لوگ متاثر تھے۔70 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں شرح اموات آٹھ فیصد ہے جبکہ 80 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں یہ شرح 14.8 فیصد ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اسے روکنے کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر کی مدد کی پیشکش کی ہے۔

اس فنڈ کا استعمال خاص طور پر کمزور صحت دیکھ بھال کے نظام والے کمزور ممالک میں کیا جائے گا۔

اٹلی، ایران اور جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے کیس میں اچانک اور تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ایران میں جہاں بحرین، عراق، کویت اور عمان سے منسلک زیادہ تر معاملے سامنے آئے وہیں اٹلی میں الجیریا، آسٹریا، کروشیا، جرمنی، اسپین اور سوئٹزرلینڈ میں منسلک معاملے سامنے آئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی امداد ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کو جاری کیا گیا ہے۔ اس وائرس کے پھیلاؤ کی نگرانی، کیس کی تحقیقات اور قومی لیبارٹری میں تحقیق سمیت ضروری سرگرمیوں میں مالی امداد دے گی۔ ڈبلیو ایچ او نے كورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لئے 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر جمع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وہیں بھارت میں بھی دو اور کورونا وائرس کے کیس کی تصدیق ہونے کے بعد سے اب تک پانچ معاملوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

وزارت صحت نے بتایا کہ دہلی میں ایک مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ وہ گزشتہ دنوں اٹلی سے ہوکر آیا تھا۔ ایک دوسرے کیس میں تلنگانہ میں ایک مریض کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا ہے جو دبئی کے سفر سے واپس آیا تھا۔ دونوں کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ اس سے پہلے تین کیس کیرالہ میں پائے گئے تھے۔

قابل غور ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے حوالہ سب سے ہائی لیول زمرہ کا ایمرجنسی قرار دیا ہوا ہے۔ کورونا وائرس ’كووڈ -'19'کے بڑھتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے حکومت نے لوگوں کو سنگاپور، جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر هرش وردھن نے ’كووڈ -19‘کے حالات کی اعلی سطحی جائزہ میٹنگ کے بعد کہا کہ جب تک ضروری نہ ہو بھارتی شہریوں کو سنگاپور، جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی کے دورے سے بچنا چاہیے۔

انہوں نے 10 فروری تک جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی کا دورہ کرنے والے لوگوں کو ’ قرنطینہ میں رہنے‘ کی بھی صلاح دی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم عالمی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘‘۔

مزید پڑھیں:کپل مشرا کو وائی سکیورٹی ملا


اس دوران سول ایوی ایشن ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ایک سرکلر جاری کر کے کہا ہے کہ اب اٹلی اور ایران سے آنے والے تمام مسافروں کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی اب 12 ممالک سے آنے والے مسافروں کی جانچ کی جائے گی،ان میں چین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، سنگاپور، نیپال، انڈونیشیا، ویت نام اور ملیشیا سے آنے والے تمام مسافروں کی پہلے ہی تشخیص کی جا رہی ہے۔

ملک کے 21 ہوائی اڈوں، 12 بڑے بندرگاہوں اور 65 چھوٹے ہوائی اڈوں اور نیپال کی سرحد سے ملک میں داخل ہونے والے مسافروں کی صحت کی تشخیص کی جا رہی ہے۔

پوری دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں میں سے اب تک 42 ہزار افراد کو اس سے نجات دلائی گئی ہے۔ فی الحال متاثرہ افراد کی کل تعداد سرکاری رپورٹوں سے کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ ایک وبائی امراض کے سائنسداں نے پیش گوئی کی ہے کہ دنیا کی 60 فیصد آبادی بالآخر اس وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے۔ یعنی وبا کی شکل اختیار کر چکے اس بیماری سے اب نجات کی امید نہیں ہے۔

کورونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے لیکن اب بھی اس سے سب سے زیادہ متاثر چین کے لوگ ہی ہیں۔ اس وائرس کے حوالہ سے تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں ہونے والی موت کے 80 فیصد کیس 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں پایا گیا تھا۔

پوری دنیا رفتہ رفتہ کورونا وائس کے زد میں

ڈبلیو ایچ او اور چین کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی ایک اور رپورٹ کے مطابق اس وائرس سے نوجوانوں کے مقابلہ بزرگ زیادہ تعداد میں متاثرہ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صرف 2.4 فیصد معاملات میں 18 سال یا اس سے کم عمر کے لوگ متاثر تھے۔70 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں شرح اموات آٹھ فیصد ہے جبکہ 80 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں یہ شرح 14.8 فیصد ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اسے روکنے کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر کی مدد کی پیشکش کی ہے۔

اس فنڈ کا استعمال خاص طور پر کمزور صحت دیکھ بھال کے نظام والے کمزور ممالک میں کیا جائے گا۔

اٹلی، ایران اور جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے کیس میں اچانک اور تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ایران میں جہاں بحرین، عراق، کویت اور عمان سے منسلک زیادہ تر معاملے سامنے آئے وہیں اٹلی میں الجیریا، آسٹریا، کروشیا، جرمنی، اسپین اور سوئٹزرلینڈ میں منسلک معاملے سامنے آئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی امداد ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کو جاری کیا گیا ہے۔ اس وائرس کے پھیلاؤ کی نگرانی، کیس کی تحقیقات اور قومی لیبارٹری میں تحقیق سمیت ضروری سرگرمیوں میں مالی امداد دے گی۔ ڈبلیو ایچ او نے كورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لئے 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر جمع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وہیں بھارت میں بھی دو اور کورونا وائرس کے کیس کی تصدیق ہونے کے بعد سے اب تک پانچ معاملوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

وزارت صحت نے بتایا کہ دہلی میں ایک مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ وہ گزشتہ دنوں اٹلی سے ہوکر آیا تھا۔ ایک دوسرے کیس میں تلنگانہ میں ایک مریض کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا ہے جو دبئی کے سفر سے واپس آیا تھا۔ دونوں کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ اس سے پہلے تین کیس کیرالہ میں پائے گئے تھے۔

قابل غور ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے حوالہ سب سے ہائی لیول زمرہ کا ایمرجنسی قرار دیا ہوا ہے۔ کورونا وائرس ’كووڈ -'19'کے بڑھتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے حکومت نے لوگوں کو سنگاپور، جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر هرش وردھن نے ’كووڈ -19‘کے حالات کی اعلی سطحی جائزہ میٹنگ کے بعد کہا کہ جب تک ضروری نہ ہو بھارتی شہریوں کو سنگاپور، جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی کے دورے سے بچنا چاہیے۔

انہوں نے 10 فروری تک جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی کا دورہ کرنے والے لوگوں کو ’ قرنطینہ میں رہنے‘ کی بھی صلاح دی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم عالمی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘‘۔

مزید پڑھیں:کپل مشرا کو وائی سکیورٹی ملا


اس دوران سول ایوی ایشن ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ایک سرکلر جاری کر کے کہا ہے کہ اب اٹلی اور ایران سے آنے والے تمام مسافروں کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی اب 12 ممالک سے آنے والے مسافروں کی جانچ کی جائے گی،ان میں چین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، سنگاپور، نیپال، انڈونیشیا، ویت نام اور ملیشیا سے آنے والے تمام مسافروں کی پہلے ہی تشخیص کی جا رہی ہے۔

ملک کے 21 ہوائی اڈوں، 12 بڑے بندرگاہوں اور 65 چھوٹے ہوائی اڈوں اور نیپال کی سرحد سے ملک میں داخل ہونے والے مسافروں کی صحت کی تشخیص کی جا رہی ہے۔

پوری دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں میں سے اب تک 42 ہزار افراد کو اس سے نجات دلائی گئی ہے۔ فی الحال متاثرہ افراد کی کل تعداد سرکاری رپورٹوں سے کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ ایک وبائی امراض کے سائنسداں نے پیش گوئی کی ہے کہ دنیا کی 60 فیصد آبادی بالآخر اس وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے۔ یعنی وبا کی شکل اختیار کر چکے اس بیماری سے اب نجات کی امید نہیں ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.