کالی چرن شراف نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ جب کورونا وائرس سے دنیا بھر لے لوگوں کے خطرے میں پڑجانے کا امکان ہے تب جئے پور کے شہید اسمارک اور کربلا گراؤنڈ میں جاری سی اے اے مخالف احتجاج میں شریک مظاہرین کے بھی اس وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے اس لیے یہ مظاہرے ختم کرائے جائیں۔
انہوں نے وزیر اعلی اشوک گہلوت پر بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گہلوت دونوں مقامات سے احتجاج کو ختم کرانے کی جانب اقدام کریں۔
کالی چرن شراف کے اس بیان کے بعد مظاہرین کا کہنا ہے کے بی جے پی کی یہی منشا ہے کہ سی اے اے و این آر سی مخالف احتجاج کسی نہ کسی طرح سے ختم ہوجائے لیکن مظاہرین ٹس سے مس نہیں ہونے والے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 'ہم بی جی پی کے رہنماؤں سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اس احتجاج میں آکر دیکھیں کہ یہاں تمام خواتین نے میں برقع پہن رکھا ہے جو ایک ماسک کے طور پر کام کرتا ہے، مظاہرین میں شریک خواتین دن میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتی ہیں اور اس کا لازمی جزو وضو بھی کرتی ہیں اس لیے وائرس سے بچنے کے لیے ڈاکٹروں کا جو کہنا ہے کہ دن میں بار بار ہاتھ اور منہ دھوئیں تو وہ یہاں پر عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے'۔
مظہرین نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے عوام کو بچانے کے لیے ہاتھ دھونے کے لیے خصوصی سینیٹائزر اور ماسک مفت مہیا کرائے جارہے ہیں لیکن بھارت میں عوام کو لوٹا جا رہا ہے اس لیے حکومت کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔