ریاست مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک بدعنوانی کے معاملے میں ریاستی نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوآپریٹیو بینک کرپشن کی رپورٹ کے خلاف سابق وزیر سمیت پانچ افراد خود کو اس معاملے سے بری کیے جانے کی درخواست دائر کریں گے۔
منگل کو ممبئی سیشن کورٹ میں بری کیے جانے کی درخواست دائر کی جائے گی۔
اس معاملے میں سریندر موہن اروڑہ، سابق وزیر شالنی تائی پاٹل، سابق ایم ایل اے مانک راؤ جادھو کے ساتھ دو دیگر افراد بھی یہ عرضی داخل کریں گے۔ 25 ہزار کروڑ کے اس مبینہ کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں پھر بورڈ آف ڈائریکٹرز پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔
سنہ 2011 میں اس وقت کے گورننگ بورڈ کو ریزرو بینک نے برطرف کردیا تھا۔ مذکورہ معاملے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما اور موجودہ نائب وزیر اعلی اجیت پوار، حسن مشریف کےعلاوہ کئی نام تھے۔
اس گھوٹالے میں اجیت پوار سمیت۷۰؍ افراد کے خلاف آئی پی سی سیکشنز کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس گھوٹالے میں شیوسینا لیڈر آنند راو اڈسول ، بی جے پی کے وجئے سنگھ موہیت پاٹل اور پارٹی کے دیگر لیڈران کو نامزد کیا گیا تھا۔ اس گھوٹالہ کو اس وقت کی متحدہ محاذ حکومت کے دوران زیر بحث لایا گیا تھا۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے قواعد کی خلاف ورزی کے سبب اس کوآپریٹو بینک کو کافی نقصان اٹھانا پڑا۔
واضح رہے سماجی کارکن سریندر اروڑا نے مہاراشٹرا اسٹیٹ کوآپریٹو بینک کے اس گھوٹالے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے بمبئی ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔ اس کیس کی سماعت ایک طویل عرصے سے شروع ہوئی تھی جس کی سماعت گذشتہ سال 31 جولائی2019 کو مکمل ہوئی تھی۔
سال 2005 سے 2010 کے دوران بینک نے بڑی تعداد میں لوگوں کو قرض دیا تھا۔ ان قرضوں میں زیادہ تر شوگر فیکٹریوں اور کاٹن ملوں شامل تھیں۔ قرض دیتے وقت بھی بڑے پیمانے پر قواعد کی خلاف ورزی کی گئی۔ یہ قرض خاص طور پر متعدد رہنماؤں کی فیکٹریوں کو دیا گیا تھا۔ لیکن اس قرض کی وصولی نہ ہونے کی وجہ سے بینک کو کافی نقصان اٹھانا پڑا۔