عبوری صدر کے سہارے چلنے والی کانگریس پارٹی کو اب نیا صدر مئی کے بعد مل سکتا ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران آج تنظیمی انتخابات مئی میں کرائے جانے پر فیصلہ لیا گیا ہے۔
کانگریس پارٹی کی سب سے اہم کمیٹی یعنی سی ڈبلیو سی (کانگریس ورکنگ کمیٹی) کی نشست میں پارٹی میں تنظیمی انتخابات کے متعلق کافی بات چیت ہوئی۔ کئی رہنماوں نے پارٹی میں فوری طور پر انتخابات کرائے جانے کی حمیات کی، کیونکہ اس سے قبل پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں نے اس سے متعلق ایک خط بھی پارٹی صدر کو بھیجا تھا جس کے بعد کافی ہنگامہ بھی ہوا تھا۔
کئی سینئر رہنماؤں نے اسمبلی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو ریاستوں کے اسمبلی انتخابات پر توجہ دینی چاہئے اور ایسے میں تنظیمی انتخابات مئی تک کرائے جا سکتے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاری کرنا زیادہ اہم ہے اس کے بعد تنظیمی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔
کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی صدارت میں ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے نشست منعقد کی گئی۔
واضح ہو کہ 2019 پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کی ہار کے بعد کانگریس صدر وقت راہل گاندھی نے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد پارٹی نے سب سے لمبے وقفے تک پارٹی کی صدر رہی سونیا گاندھی کو پارٹی کا عبوری صدر بنایا تھا، حالانکہ خراب صحت کے باعث سونیا گاندھی سے پارٹی کارکنان و رہنما کو ملنے میں کافی پریشانی ہو رہی تھی، جس کے بعد پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں نے پارٹی صدر کو خط لکھ کر پارٹی میں تنظیمی انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔
ایسے میں راہل گاندھی کو دوبارہ پارٹی کی کمان مل سکتی ہے کیونکہ انہوں نے گزشتہ دنوں پارٹی سے ملنے والی ذمہ داریوں کو قبول کرنے کی بات کہی تھی حالانکہ اس سے قبل انہوں نے اس عہدے کو واپس لینے سے انکار کر دیا تھا۔ پارٹی میں صدر کے عہدے کے لئے گاندھی کنبے سے باہر کے کانگریسی پر تمام رہنما تیار نہیں ہو رہے ہیں کیونکہ ایسی حالت میں کئی رہنما دوسرے کی قیادت کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے ہیں۔
میٹنگ کے دوران کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بی جے پی پر جم کر نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زبردستی کر رہی ہے۔ ایوان سے بھی جلدبازی میں قانون کو منظور کرایا اور کسانوں کے اتنے لمبے احتجاج کے باوجود اس نے اس معاملے کو انا کا مسئلہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ان تینوں قوانین کی شروع سے ہی مخالفت کی تھی۔
اس دوران سونیا گاندھی نے ملک کی سکیورٹی کے مسئلہ کو بھی اٹھایا اور کہا کہ یہ مسئلہ سب سے اہم ہے۔ کس طرح ایسی خفیہ جانکاری لیک کی گئی۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کی مبینہ واٹس ایپ چیٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ جو دوسروں کو حب الوطنی اور قوم پرستی کے سرٹیفکیٹ بانٹتے ہیں وہ اب پوری طرح سے بے نقاب ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "حال ہی میں ہم نے بہت پریشان کن خبریں دیکھی ہیں کہ قومی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کیا گیا ہے، دوسروں کو حب الوطنی اور قوم پرستی کے سرٹیفکیٹ بانٹنے والے افراد اب پوری طرح سے بے نقاب ہوچکے ہیں۔"
انہوں نے ملک میں کورونا کے ٹیکے کاری کے متعلق امید ظاہر کی کہ یہ عمل بہتر طریقے سے مکمل کیا جائے گا۔