ETV Bharat / bharat

کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کسی کے سامنے سر نہ جھکائے کیونکہ آئندہ نسلوں کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا کی پالیسی دینے اور لینے پر چلتی ہے۔

کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل ، پہلے بھارت سب کچھ بعد میں
کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل ، پہلے بھارت سب کچھ بعد میں
author img

By

Published : Apr 8, 2020, 7:03 PM IST

امریکی صدر ، ڈونالڈ ٹرمپ نے ، بھارت کو "انتقامی کارروائی" کرنے کی وارننگ دینے کے چند گھنٹوں بعد بھارت نے کورونا وائرس کے علاج میں موثر سمجھے جانے والے اینٹی ملیریا ڈرگ ہائیڈرو آکسکلوروکیون کو برآمد کرنے کی اجازت دیدی جس پر کانگریس نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس دھمکی کے آگے جھکنے کی ضرورت نہی ہے ورنہ اس اقدام سے دنیا بھر میں غلط مثال قائم ہوگی۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ، "دنیا دے اور لے کی پالیسی پر چلتی ہے۔ کوئی بھی کسی کو مجبور نہیں کرسکتا اور کوئی بھی کسی کو دھمکی نہیں دے سکتا ہے۔ لہذا یہ ایک غلط نظیر ہے جو قائم کی گئی ہے۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ، آنے والی نسلوں کو بہت بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ہمیں یقینی طور پر دھمکیوں کے آگے نہیں جھکنا چاہئے۔

کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل ، پہلے بھارت سب کچھ بعد میں
کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل ، پہلے بھارت سب کچھ بعد میں

انہوں نے مزید کہا ، "کوویڈ ۔19 دنیا کی ایک ایسی حقیقت ہے جہاں ہر شخص آزمائش سے گذر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دی اور ہائیڈرو آکسیکلوروکوین کی برآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور فوری طور پر بھارت نے پابندی ختم کردی۔

اس سے قبل پیر کے روز ، امریکی صدر نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی اس ڈرگس کی برآمد پر پابندی کے فیصلے پر پر ڈٹے رہیں تو انہیں حیرت ہوگی۔

پارٹی کے ترجمان نے کہاکہ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی ، اپوزیشن اس کا ساتھ دے گی۔ لیکن یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے وزیر اعظم کو یاد دلائیں ، کہ ہمیں دھمکیوں سے دوچار نہیں ہونا چاہئے۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری پہلی ذمہ داری بھارت کی طرف ہے۔

انہوں نے برازیل کے صدر کے ہندوستان کو لکھے گئے خط کی ایک مثال بھی پیش کی ، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک ایسی اہم دوا کی برآمد کو کھولیں جس کا علاج کورونا وائرس کے علاج کے طور پر کیا جارہا ہے ، جس میں انہوں نے رامائن کا حوالہ دیا تھا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کو برقرار رکھنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔

انہوں نے اس وقت کا بھی ذکر کیا جب بنگلہ دیش کی آزادی جنگ کے دوران امریکہ اور برطانیہ کے ذریعہ بھارت کو دھمکی دی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ایک روایت ہے ، جہاں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو جب بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی ، تو انہوں نے دونوں ممالک سے کہا کہ وہ بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ ہم اپنے وزیر اعظم سے توقع کرتے ہیں۔ اپنی روایات اور اپنی تاریخ سے سبق حاصل کریں۔ ہم بحران کی گھڑی میں اس حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

منگل کے روز ، نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن (این بی اے) نے سونیا گاندھی کی طرف سے میڈیا اشتہارات ٹیلی ویژن ، پرنٹ اور آن لائن پر حکومت اور عوامی شعبے کے تحت کام کرنے والے اداروں پی ایس یو ایس پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کی۔

این بی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب میڈیا پرسنل بے خوف ہو کر پر رپورٹنگ کررہا ہے ، کانگریس صدر کا اس طرح کا بیان انتہائی مایوس کن ہے۔

امریکی صدر ، ڈونالڈ ٹرمپ نے ، بھارت کو "انتقامی کارروائی" کرنے کی وارننگ دینے کے چند گھنٹوں بعد بھارت نے کورونا وائرس کے علاج میں موثر سمجھے جانے والے اینٹی ملیریا ڈرگ ہائیڈرو آکسکلوروکیون کو برآمد کرنے کی اجازت دیدی جس پر کانگریس نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس دھمکی کے آگے جھکنے کی ضرورت نہی ہے ورنہ اس اقدام سے دنیا بھر میں غلط مثال قائم ہوگی۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ، "دنیا دے اور لے کی پالیسی پر چلتی ہے۔ کوئی بھی کسی کو مجبور نہیں کرسکتا اور کوئی بھی کسی کو دھمکی نہیں دے سکتا ہے۔ لہذا یہ ایک غلط نظیر ہے جو قائم کی گئی ہے۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ، آنے والی نسلوں کو بہت بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ہمیں یقینی طور پر دھمکیوں کے آگے نہیں جھکنا چاہئے۔

کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل ، پہلے بھارت سب کچھ بعد میں
کانگریس کی مرکز سےامریکہ کے آگے نہ جھکے کی اپیل ، پہلے بھارت سب کچھ بعد میں

انہوں نے مزید کہا ، "کوویڈ ۔19 دنیا کی ایک ایسی حقیقت ہے جہاں ہر شخص آزمائش سے گذر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دی اور ہائیڈرو آکسیکلوروکوین کی برآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور فوری طور پر بھارت نے پابندی ختم کردی۔

اس سے قبل پیر کے روز ، امریکی صدر نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی اس ڈرگس کی برآمد پر پابندی کے فیصلے پر پر ڈٹے رہیں تو انہیں حیرت ہوگی۔

پارٹی کے ترجمان نے کہاکہ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی ، اپوزیشن اس کا ساتھ دے گی۔ لیکن یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے وزیر اعظم کو یاد دلائیں ، کہ ہمیں دھمکیوں سے دوچار نہیں ہونا چاہئے۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری پہلی ذمہ داری بھارت کی طرف ہے۔

انہوں نے برازیل کے صدر کے ہندوستان کو لکھے گئے خط کی ایک مثال بھی پیش کی ، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک ایسی اہم دوا کی برآمد کو کھولیں جس کا علاج کورونا وائرس کے علاج کے طور پر کیا جارہا ہے ، جس میں انہوں نے رامائن کا حوالہ دیا تھا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کو برقرار رکھنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔

انہوں نے اس وقت کا بھی ذکر کیا جب بنگلہ دیش کی آزادی جنگ کے دوران امریکہ اور برطانیہ کے ذریعہ بھارت کو دھمکی دی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ایک روایت ہے ، جہاں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو جب بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی ، تو انہوں نے دونوں ممالک سے کہا کہ وہ بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ ہم اپنے وزیر اعظم سے توقع کرتے ہیں۔ اپنی روایات اور اپنی تاریخ سے سبق حاصل کریں۔ ہم بحران کی گھڑی میں اس حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

منگل کے روز ، نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن (این بی اے) نے سونیا گاندھی کی طرف سے میڈیا اشتہارات ٹیلی ویژن ، پرنٹ اور آن لائن پر حکومت اور عوامی شعبے کے تحت کام کرنے والے اداروں پی ایس یو ایس پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کی۔

این بی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب میڈیا پرسنل بے خوف ہو کر پر رپورٹنگ کررہا ہے ، کانگریس صدر کا اس طرح کا بیان انتہائی مایوس کن ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.