کانگریس کے میڈیا انچارج رنديپ سنگھ سرجےوالا نے نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی رہنماؤں کے خلاف معاملات کی سماعت کر رہے جج کے اچانک تبادلے سے عدلیہ کے خلاف بی جے پی کی دباؤ اور بدلے کی سیاست کا پردہ فاش ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس مرلی دھر اور تلونت سنگھ نے فساد بھڑکانے میں کچھ بی جے پی رہنماؤں کے کردار کی شناخت کر کے ان کے خلاف سخت احکاما ت جاری کئے اور پولیس کو قانون کے تحت فوری طور پر کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکامات جاری کئے جانے کے چند گھنٹوں میں ہی وزارت قانون اور انصاف نے ان کا فوری تبادلہ پنجاب اور ہریانہ کورٹ کر دیا
کانگریسی رہنماؤں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر جج حکومت کی پالیسیوں پر آئین کے مطابق روک لگاتے ہیں تو مودی حکومت بدلے کے جذبے سے کام کرتی ہے۔