ان اراکین اسمبلی نے اسپیکر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ 'ریاست میں خراب امن و امان اور غیر یقینی صورتحال' کی وجہ سے وہ اسپیکر سے براہ راست ملنے سے قاصر ہیں۔ جس کے پیش نظر انہوں نے اسپیکر سے گزشتہ روز چھ اراکین اسمبلی کی طرح ان کے استعفے کو قبول کرنے کی درخواست کی ہے۔
ان میں جسپال سنگھ ججی، برجیندر سنگھ یادو، رنویر سنگھ جاٹو، کملیش جاٹو، گری راج ڈنڈوتیا، منوج چودھری، او پی ایس بھدوریا، رکشا سنت رام سرونیا، سریش دھاکڑ، راجیووردھن سنگھ، بیساہو لال سنگھ، ہردیپ سنگھ ڈنگ، جسونت سنگھ جاٹو رگوراج سنگھ کنسانا اور ایدل سنگھ کنسانا، شامل ہیں۔ ان ارکان اسمبلی کے یہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں۔
ان ایم ایل ایز کے استعفے 10 مارچ کو بی جے پی قائدین کے ایک وفد نے اسپیکر کو پیش کیے تھے۔ ایسے ارکان اسمبلی کی تعداد 22 تھی جن میں سے چھ کا گزشتہ روز اسپیکر نے استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ ان ارکان اسمبلی کی اکثریت جیوتیرادتیہ سندھیا کے حامی ہیں اور سندھیا نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ وہ ریاست سے بی جے پی کے راجیہ سبھا امیدوار بھی ہیں۔
دوسری طرف، کانگریس کا الزام ہے کہ بی جے پی نے بنگلور میں ان ایم ایل ایز کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان سے کسی قسم کا رابطہ رکھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔