سپریم کورٹ کل اس معاملے کی سماعت 10:30 بجے کرے گا۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ حکومت کے اقلیت میں ہونے کا دعوی کیا ہے، بی جے پی نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس میں جلد از جلد فلور ٹیسٹ کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
وہیں کانگریس کے رہنماؤں نے ریاست کی سیاسی بحران پر صبر وتحمل برتنے کا مشورہ دیا ہے۔
آج سپریم کورٹ پر سبھی کی نظر تھی کہ سپریم کورٹ مدھیہ پردیش کے سلسلے میں کیا فیصلہ سناتی ہے۔ اس سے قبل پیر کے روز گورنر لال جی ٹنڈن نے کمل ناتھ حکومت کو 17 مارچ کو فلور ٹیسٹ کرانے کی ہدایت دی تھی۔
گزشتہ روز کانگریس کے رہنما پی ایل پنیا نے کہا ”وزیر اعلی کمل ناتھ نے فلور ٹیسٹ کرانے سے کبھی انکار نہیں کیا ہے، لیکن اگر اسمبلی کے اسپیکر نے اسے ٹال دیا ہے تو اپوزیشن کو ان کے فیصلے کی مخالفت کرنی چاہیے نہ کہ ریاست کی حکمران جماعت کے خلاف محاذ آرائی کر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے”۔
پنیا نے مزید کہا 'پورا ملک کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کررہا ہے، یہاں تک کہ پارلیمنٹ کو بھی عام لوگوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے اڑیسہ، راجستھان، چھتیس گڑھ کے اسمبلی اجلاس ملتوی کردیے گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے اسمبلی اسپیکر نے بھی ایسا ہی کیا ہے لہذا گورنر کو کسی نتیجے پر پہنچنے میں جلدبازی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔