انہوں نے کہا کہ 'کانگریس کبھی بھی بائیکاٹ کی سیاست کی حامی نہیں رہی ہے لیکن یہ الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہے۔'
غلام احمد میر نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'کانگریسی کبھی بھی بائیکاٹ کرنے والی پارٹی نہیں رہی ہے۔ ہم نے جمہوری عمل کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔ آج ان حالات میں جب انہوں نے ہم پر الیکشن تھوپا تو ہم نے معاملے پر غور وخوض کیا۔'
انتخابات ایک آدمی کے کہنے پر نہیں ہوتے ہیں۔ ان انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی کے کم از کم 150 رہنماؤں کا کردار ضروری ہے جن میں سے 70 سے 80 رہنما اب بھی نظر بند ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے بار بار اپیل کی کہ رہنماؤں کو رہا کرو اور مواصلاتی خدمات کو بحال کرو تاکہ ہمارے رہنما زمینی سطح پر انتخابی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔ ہم نے کل شام تک انتظار کیا۔ جب حکومت نے ہمارے رہنماؤں کو رہا کرنے کے سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا تو ایسے میں ہمارا انتخابی عمل میں اترنا مناسب نہیں تھا'۔