شہریت ترمیمی بل کو لوک سبھا میں منظور کے بعد دیکر سیاسی پارٹیوں نے احتجاج کیا ہے۔ اس بل کے خلاف پورے ہندوستان میں الگ الگ مقامات پر احتجاج ہو رہے ہیں۔
مظفر نگر کے ثروٹ گیٹ پر کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے اس بل کی کاپیاں بھی جلائیں۔ احتجاجیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاجیوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا، یہ بل آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے۔
احتجاجیوں نے کہا کہ یہ بل پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی مذہبی اقلیت بودھ، جین ، ہندو، پارسی، عیسائی اور سکھ کو ہندوستانی شہریت دینے کے بارے میں ہے لیکن یہ بل مسلمانوں کو شہریت نہیں دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے۔ یہاں مذہب کی بنیاد پر اس طرح کا امتیاز قوم کی روح کے منافی ہے۔ پورے ملک میں حکومت شہریت بل اور این آر سی لا کر اکثریت مسلمانوں کے حقوق کے قتل کا ارادہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کی شرح گزشتہ برسوں میں سب سے کم ہے۔ حکومت مہنگائی اور بے روزگاری پر بات چیت نہ کر کے ملک کو توڑنے پر کام کر رہی ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔