ملک بھر میں تیزی سے پھیل رہی کورونا وائرس کی وبا اب اعلی رہنماوں کے لئے بھی خطرے کی وجہ بن سکتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ تک کے کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا سے متاثرہ ہونے سے قبل دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین اسی کار میں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے لئے سی ایم کیجریوال کے ساتھ وزارت داخلہ پہنچے تھے۔ اس کے بعد وہ وزیر داخلہ کے ساتھ ایک میٹنگ میں شریک ہوئے۔ جہاں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل، سی ایم کیجریوال اور ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا بھی موجود تھے۔
اس ملاقات کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی کے کارپوریشن میئر اور کارپوریشن کمشنر سے ملاقات کی۔ ایل این جے پی ہسپتال کا معائنہ بھی کیا۔ اسی وقت ایل جی انل بیجل نے چھترپور ہسپتال کا معائنہ کیا جبکہ ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے الگ تھلگ کوچ کا جائزہ لیا۔
اس اجلاس کے اگلے دن وزیر داخلہ امت شاہ نے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ، بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا اور کانگریس کے صدر چودھری انل کمار سے ملاقات کی۔
اسی دن وہ وزیر اعظم مودی سے ملاقات میں بھی شریک تھے، جس میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی موجود تھے، ایسی صورتحال میں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ لوگوں کو عام طور پر کورونا انفیکشن کے پیش نظر متاثرہ شخص اور کورونا سے رابطہ میں آنے سے عام طور پر کوارنٹائن ہونا پڑتا ہے اور کورونا جانچ کروانی پڑتی ہے۔ ہمیں تحقیقات کرنی ہیں کہ کیا اعلیٰ رہنما بھی یہ کام کریں گے؟
اس کے علاوہ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کے کورونا سے متاثر پائے جانے کے بعد یہ سوالات بھی پیدا ہوگئے ہیں کہ وزیر صحت کی کورونا جانچ میں کیا غفلت برتی گئی؟ کیونکہ بخار کی شکایت کے بعد جب ان کا کورونا ٹیسٹ 16 جون کو کیا گیا تھا تو یہ رپورٹ منفی واپس آئی۔ مگر جب ان کی 17 جون کو دوبارہ جانچ پڑتال کی گئی تو یہ رپورٹ مثبت تھی۔
اب ایسی صورتحال میں یہ سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ وزیر صحت کی جانچ میں اگر کسی قسم کی غفلت برتی گئی تو پھر عام لوگوں کا کیا بنے گا؟ کیونکہ عام طور پر لوگوں کو پہلی رپورٹ کے منفی ہونے کے بعد ڈبل چیک اپ نہیں مل پاتا ہے۔