مرکز کے زیر انتظام علاقے پدوچیری سے سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری راجا نگم کی قیادت میں ایک وفد نے ایک میمورنڈم میں پورے ملک میں چلنے والے شہریت ترمیمی قانون، نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس اور نیشنل پاپولیشن آف رجسٹرکی مخالفت کا ذکر کیا ہے۔
مسٹر راجانگم نے کہا 'کیرلا، مغربی بنگال، مہاراشٹر اور پنجاب جیسی مختلف ریاستوں نے سی اے اے کو نافذ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
مزید پڑھیے:-
جامعہ کے قریب فائرنگ کرنے والا نوجوان کون ہے؟
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب فائرنگ، طالب علم زخمی
انہوں نے کہا 'کیرلا اسمبلی نے بھی سی اےاے کے خلاف تجویز پاس کیا ہے اور اس تعلق سے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئےایوان کو بھی تجویز پاس کرنا چاہیے کہ مرکز کے زیر انتظام ریاست میں سی اے اے، این آر سی اور این آر پی کا نفاذ نہیں ہوگا۔ اسکولوں میں این آر سی اور این پی آر کے نافذ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے سی پی آئی ایم نے وزیر اعلیٰ سے اس میں دخل دے کر روکنے کا مطالبہ کیا ہے'۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیے جا رہے ہیں، دہلی کے شاہین باغ، اتر پردیش کے گھنٹا گھر میں پچھلے ایک مہینے سے مرد، خواتین اور بچے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں، اور اس قانوں کو رد کرنے کی آواز بلند کر رہے ہیں۔
شہریت ترمیمی بل کو 12 دسمبر سنہ 2019 کو قانون میں بدل دیا گیا تھا، قانون بننے کے بعد سے لگاتار ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیز نکالی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیے:-
جامعہ کے طلبا پر فائرنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات
بنگلہ دیش: روہنگیائی بچوں کے لئے یونیسیف نے تعلیم کا انتظام کیا