قومی دارالحکومت دہلی سے متصل سنگھو بارڈر پر کسانوں کا احتجاج شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ کسان وہاں ڈٹے ہوئے ہیں لیکن مقامی لوگ انہیں وہاں سے ہٹانے کے درپے ہیں۔ آج تھوڑی دیر قبل کسانوں اور مقامی لوگوں کے مابین سنگھو بارڈر پر گھمسان جاری ہے۔
کسانوں سے سنگھو بارڈر خالی کرانے کا مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے، جس کے بعد کسانوں اور مقامی لوگوں میں جھڑپ شروع ہوگئی ہے۔
سنگھو بارڈر پر احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان دھکا مکی بھی ہوئی ہے جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا ہے۔
جھڑپ میں آئی شدت کے بعد کسانوں کے شامیانے اکھاڑے گئے جبکہ علی پور کے ایس ایچ او اس جھڑپ میں زخمی ہوگئے ہیں۔
وہیں دوسری جانب سنگھو بارڈر پر کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے، جبکہ پولیس نے جھڑپ میں شدت کے بعد آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔
سنگھو بارڈر کسانوں کے سامان کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے اور شامیانوں کو اکھاڑ دیا گیا ہے۔
پولیس بھی کسانوں کو ہٹانے کے لیے کاروائی کر رہی ہے۔ پولیس نے متعدد کسانوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔ پولیس انہیں گاڑی میں بھر کر لے گئی ہے۔
سنگھو بارڈر پر بھاری تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کی گئی ہے۔ کسانوں اور مقامی لوگوں کے بیچ جم کر پتھربازی کی بھی خبریں ہیں۔