ETV Bharat / bharat

'شہریت قانون ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے لیے' - ممالک میں ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کی ضروریات

بھارت میں نئے شہریت قانون پر ہو رہے تنازعہ کو لے کر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح کیا ہے کہ یہ قانون کچھ ممالک میں ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر
وزیر خارجہ ایس جے شنکر
author img

By

Published : Dec 19, 2019, 10:47 PM IST

مسٹر جے شنكر نے امریکہ میں دوسرے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت میں وزیر خارجہ مائیک پومپيو کے ساتھ ملاقات میں یہ بات کہی۔
مسٹر پومپيو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ مذہبی طور پر اقلیتوں کے تحفظ کو لے کر سنجیدہ ہے لیکن وہ اس معاملہ میں بھارت میں جاری زوردار بحث کا بھی احترام کرتا ہے۔

مسٹر پومپيو نے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت کے اختتام کے بعد صحافیوں سے کہا’’ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں اقلیتوں کے مفادات کی حفاظت کو لے کر سنجیدہ ہیں اور ان کے مذہبی حقوق کی حفاظت کی حمایت کریں گے۔ہم ہندوستانی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں کہ اس مسئلے پر ان کے یہاں پختہ بحث جاری ہے‘‘۔قابل غور ہے کہ مسٹر پومپيو اور وزیر دفاع مارک ایسپر نے بدھ کو ایس جےشنكر اور ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے کافی اہم بات چیت کی۔

مسٹر پومپيو سے میڈیا بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ کسی بھی جمہوریت میں مذہب کو شہریت کا پیمانہ طے کرنے کے لیے وہ کیا مناسب سمجھتے ہیں تو اس پر مسٹر جےشنكر نے کہا کہ بھارت کا نیا شہریت قانون افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی طور پر ستائے گئے اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جے شنكر نے اپنے جواب میں مزید کہا’’اگر آپ دیکھیں کہ وہ ممالک کون سے ہیں اور ان کے یہاں اقلیتی کون ہیں تو شاید آپ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ آخر کیوں ان خاص مذاہب کو ہی نشانزد کیا گیا ہے‘‘۔اس بات چیت کے دوران بھارت نے ایچ -1 بی ویزا کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی تعلقات ہی ان ممالک کی دوستی کی وضاحت کرنے والے عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا’’تجارت اور خدمات اور امتیازی سلوک نہ کرنے والی پالیسیوں نے ہی ان تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ میں یہاں کے معاشرے، معیشت اور سیاست میں ہندوستانیوں اور ہندوستانی امریکیوں کی کامیابیوں پر ہم مفتخر ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ باہمی رابطوں اور عزائم کے پروگراموں کے ذریعہ کثیر المقاصد صنعتوں کو قلیل مدتی انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔وزیر خارجہ نے چابهار منصوبے پر امریکی حمایت کو لے کر مسٹر پومپيو کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا’’ہم نے آج دونوں ممالک کے درمیان پانی کے وسائل کو لے کر ایک معاہدہ کیا ہے اور اس سے ہمارے پانی کے وسائل کی وزارت اور امریکی ارضیات سروے انسٹی ٹیوٹ پانی کے معیار اور مینجمنٹ جیسے ایشوز پر تعاون کریں گے‘‘۔
مسٹر پومپيو نے کہا کہ فریقین باہمی تجارت کے معاہدے کو لے کر پرامید ہیں۔

مسٹر جے شنكر نے امریکہ میں دوسرے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت میں وزیر خارجہ مائیک پومپيو کے ساتھ ملاقات میں یہ بات کہی۔
مسٹر پومپيو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ مذہبی طور پر اقلیتوں کے تحفظ کو لے کر سنجیدہ ہے لیکن وہ اس معاملہ میں بھارت میں جاری زوردار بحث کا بھی احترام کرتا ہے۔

مسٹر پومپيو نے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت کے اختتام کے بعد صحافیوں سے کہا’’ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں اقلیتوں کے مفادات کی حفاظت کو لے کر سنجیدہ ہیں اور ان کے مذہبی حقوق کی حفاظت کی حمایت کریں گے۔ہم ہندوستانی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں کہ اس مسئلے پر ان کے یہاں پختہ بحث جاری ہے‘‘۔قابل غور ہے کہ مسٹر پومپيو اور وزیر دفاع مارک ایسپر نے بدھ کو ایس جےشنكر اور ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے کافی اہم بات چیت کی۔

مسٹر پومپيو سے میڈیا بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ کسی بھی جمہوریت میں مذہب کو شہریت کا پیمانہ طے کرنے کے لیے وہ کیا مناسب سمجھتے ہیں تو اس پر مسٹر جےشنكر نے کہا کہ بھارت کا نیا شہریت قانون افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی طور پر ستائے گئے اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جے شنكر نے اپنے جواب میں مزید کہا’’اگر آپ دیکھیں کہ وہ ممالک کون سے ہیں اور ان کے یہاں اقلیتی کون ہیں تو شاید آپ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ آخر کیوں ان خاص مذاہب کو ہی نشانزد کیا گیا ہے‘‘۔اس بات چیت کے دوران بھارت نے ایچ -1 بی ویزا کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی تعلقات ہی ان ممالک کی دوستی کی وضاحت کرنے والے عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا’’تجارت اور خدمات اور امتیازی سلوک نہ کرنے والی پالیسیوں نے ہی ان تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ میں یہاں کے معاشرے، معیشت اور سیاست میں ہندوستانیوں اور ہندوستانی امریکیوں کی کامیابیوں پر ہم مفتخر ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ باہمی رابطوں اور عزائم کے پروگراموں کے ذریعہ کثیر المقاصد صنعتوں کو قلیل مدتی انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔وزیر خارجہ نے چابهار منصوبے پر امریکی حمایت کو لے کر مسٹر پومپيو کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا’’ہم نے آج دونوں ممالک کے درمیان پانی کے وسائل کو لے کر ایک معاہدہ کیا ہے اور اس سے ہمارے پانی کے وسائل کی وزارت اور امریکی ارضیات سروے انسٹی ٹیوٹ پانی کے معیار اور مینجمنٹ جیسے ایشوز پر تعاون کریں گے‘‘۔
مسٹر پومپيو نے کہا کہ فریقین باہمی تجارت کے معاہدے کو لے کر پرامید ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.