ETV Bharat / bharat

'بغیر کسی امتیاز کے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب'

مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ' مودی حکومت کی صلاحیت کو ترغیب دینے، فروغ دینے اور ترقی کے لئے بڑے پیمانہ پرکی گئی ٹھوس کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اقلیتی امور کی وزارت کی 'نئی اُڑان' اسکیم کے تحت فری کوچنگ حاصل کرکے غریب ، کمزور، پسماندہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے 22 نوجوان رواں برس ملک کی سب سے ممتاز سول سروس میں منتخب ہوئے ہیں'۔

'بغیر کسی امتیاز کے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب'
'بغیر کسی امتیاز کے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب'
author img

By

Published : Aug 18, 2020, 8:03 PM IST

نقوی نے منگل کو یہاں وزارت اقلیتی امور کی 'نئی اڑان' اسکیم کا فائدہ اٹھا کر سنٹرل سول سروس 2019 میں منتخب ہونے والے نوجوانوں کو اعزاز سے نوازتے ہوئے کہا کہ' اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن اس سے پہلے ایسا ماحول بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جو ان کی قابلیت کی قدر کرسکے'۔

'بغیر کسی امتیاز کے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب'

انہوں نے کہا کہ' وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے بلا امتیاز قابلیت کے احترام اور ان کو با اختیار بنانے کا نتیجہ یہ ہے کہ آزادی کے بعد پہلی بار اقلیتی برادری کے نوجوان اتنی بڑی تعداد میں اعلی انتظامی خدمات کے لئے منتخب کئے جارہے ہیں'۔

رواں برس سول سروسیز میں 145 سے زیادہ اقلیتوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پچھلے تین برسوں سے اسی طرح کی حوصلہ افزا اعداد و شمار آرہے ہیں۔ یو پی ایس سی میں منتخب یہ نوجوان اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لئے 'رول ماڈل' ہیں'۔

نقوی نے کہا کہ' اقلیتی امور کی وزارت ، 'نئی اڑان' ، 'نیا سویرا' اسکیموں کے تحت غریب، کمزور، پسماندہ اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو مختلف اداروں کے توسط سے یو پی ایس سی اور دیگر انتظامی، میڈیکل، انجینئرنگ، بینکنک سروس کے امتحانات وغیرہ کے لئے بڑے پیمانے پر مفت کوچنگ مہیا کرارہی ہے'۔

انہوں نے مودی حکومت میں بھارت میں اقلیتوں کی سماجی و معاشی تعلیمی ترقی پر سوالیہ نشان کھڑا کرکے دنیا میں بھارت کو بدنام کرنے کی سیاسی سازش کرنے والوں کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ' مودی حکومت کی 'جامع ترقی-ہمہ جہت بااختیار بنانے' کا نتیجہ ہے کہ جہاں 2014 سے پہلے صرف 2 کروڑ 94 لاکھ اقلیتی طلباء کو وظائف دیئے گئے تھے، 2014 کے بعد چھ برسوں میں چار کروڑ 60 لاکھ طلباء کو وظائف دیئے گئے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار میں وظائف حاصل کرنے والے چار کروڑ 60 لاکھ طلباء میں 50 فیصد سے زیادہ لڑکیاں ہیں۔ اس کے نتیجے میں ، اقلیتوں ، خاص طور پر لڑکیوں کی اسکول چھوڑنے کی شرح بہت کم ہوگئی ہے اور معاشی طور پر کمزور خاندانوں کے بچے اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

نقوی نے کہا کہ ان چھ برسوں میں 'پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت پسماندہ اقلیتی اکثریتی علاقوں میں 34 ہزار سے زیادہ اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں، ہاسٹلوں، کمیونٹی سینٹرز، مشترکہ خدمت مراکز، آئی ٹی آئی پولی ٹیکنک، گرلز ہاسٹل، سدبھاونا منڈپ مہارت کے مرکز وغیرہ بنائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

یوپی ایس سی ٹاپرز سے ملیں


انہوں نے کہا کہ' 2014 سے پہلے صرف 22 ہزار ایسی سہولیات ہی دستیاب تھیں۔ 2014 سے پہلے ملک کے صرف 90 اضلاع 'پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت آتے تھے، جبکہ اب اس کا دائرہ بڑھا کر 308 اضلاع کردیا گیا ہے'۔ اس پروگرام میں وزیر مملکت (آزاد چارج) برائے شمالی مشرقی خطہ کی ترقی اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور وزیر مملکت برائے نوجوانوں امور اور کھیل (آزادانہ چارج) اور اقلیتی امور کے وزیر مملکت کرن رجیجو بھی موجود تھے۔

نقوی نے منگل کو یہاں وزارت اقلیتی امور کی 'نئی اڑان' اسکیم کا فائدہ اٹھا کر سنٹرل سول سروس 2019 میں منتخب ہونے والے نوجوانوں کو اعزاز سے نوازتے ہوئے کہا کہ' اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن اس سے پہلے ایسا ماحول بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جو ان کی قابلیت کی قدر کرسکے'۔

'بغیر کسی امتیاز کے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب'

انہوں نے کہا کہ' وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے بلا امتیاز قابلیت کے احترام اور ان کو با اختیار بنانے کا نتیجہ یہ ہے کہ آزادی کے بعد پہلی بار اقلیتی برادری کے نوجوان اتنی بڑی تعداد میں اعلی انتظامی خدمات کے لئے منتخب کئے جارہے ہیں'۔

رواں برس سول سروسیز میں 145 سے زیادہ اقلیتوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پچھلے تین برسوں سے اسی طرح کی حوصلہ افزا اعداد و شمار آرہے ہیں۔ یو پی ایس سی میں منتخب یہ نوجوان اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لئے 'رول ماڈل' ہیں'۔

نقوی نے کہا کہ' اقلیتی امور کی وزارت ، 'نئی اڑان' ، 'نیا سویرا' اسکیموں کے تحت غریب، کمزور، پسماندہ اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو مختلف اداروں کے توسط سے یو پی ایس سی اور دیگر انتظامی، میڈیکل، انجینئرنگ، بینکنک سروس کے امتحانات وغیرہ کے لئے بڑے پیمانے پر مفت کوچنگ مہیا کرارہی ہے'۔

انہوں نے مودی حکومت میں بھارت میں اقلیتوں کی سماجی و معاشی تعلیمی ترقی پر سوالیہ نشان کھڑا کرکے دنیا میں بھارت کو بدنام کرنے کی سیاسی سازش کرنے والوں کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ' مودی حکومت کی 'جامع ترقی-ہمہ جہت بااختیار بنانے' کا نتیجہ ہے کہ جہاں 2014 سے پہلے صرف 2 کروڑ 94 لاکھ اقلیتی طلباء کو وظائف دیئے گئے تھے، 2014 کے بعد چھ برسوں میں چار کروڑ 60 لاکھ طلباء کو وظائف دیئے گئے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار میں وظائف حاصل کرنے والے چار کروڑ 60 لاکھ طلباء میں 50 فیصد سے زیادہ لڑکیاں ہیں۔ اس کے نتیجے میں ، اقلیتوں ، خاص طور پر لڑکیوں کی اسکول چھوڑنے کی شرح بہت کم ہوگئی ہے اور معاشی طور پر کمزور خاندانوں کے بچے اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

نقوی نے کہا کہ ان چھ برسوں میں 'پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت پسماندہ اقلیتی اکثریتی علاقوں میں 34 ہزار سے زیادہ اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں، ہاسٹلوں، کمیونٹی سینٹرز، مشترکہ خدمت مراکز، آئی ٹی آئی پولی ٹیکنک، گرلز ہاسٹل، سدبھاونا منڈپ مہارت کے مرکز وغیرہ بنائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

یوپی ایس سی ٹاپرز سے ملیں


انہوں نے کہا کہ' 2014 سے پہلے صرف 22 ہزار ایسی سہولیات ہی دستیاب تھیں۔ 2014 سے پہلے ملک کے صرف 90 اضلاع 'پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت آتے تھے، جبکہ اب اس کا دائرہ بڑھا کر 308 اضلاع کردیا گیا ہے'۔ اس پروگرام میں وزیر مملکت (آزاد چارج) برائے شمالی مشرقی خطہ کی ترقی اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور وزیر مملکت برائے نوجوانوں امور اور کھیل (آزادانہ چارج) اور اقلیتی امور کے وزیر مملکت کرن رجیجو بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.