بھارت نے کہا کہ چین مئی کے شروع سے ہی ایل اے سی پر بڑی تعداد میں فوج جمع کررہا تھا، جس کی وجہ سے بھارت کو بھی فوج تعینات کرنی پڑی ہے۔
بھارت کے وزارت خارجہ نے چین کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ بھارت نے دونوں ممالک کے مابین 3 ہزار 488 کلومیٹر طویل ایل اے سی کی موجودہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے آن لائن میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اس سلسلے میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا دعوی بالکل بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایل اے سی کے بارے میں چین کی موجودہ پوزیشن تمام معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بار بار یہ دعوی کیا ہے کہ ایل اے سی پر موجودہ حیثیت تبدیل بھارت نے کی ہے اور اس کی فوج نے 15 اور 16 جون کی درمیانی شب کو ایل اے سی کو دو بار عبور کیا تھا اور چینی فوج کو اکسانے والے حملے کئے تھے۔
مسٹر سریواستو نے کہا کہ بھارت نے پہلے بھی اس معاملے میں اپنا مؤقف واضح کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایل اے سی پر موجودہ صورتحال جاری رہنے سے اگے بھی ماحول خراب ہو گا۔
ترجمان نے کہا کہ چین مئی کے شروع سے ہی مشرقی لداخ خطے میں ایل اے سی پر بڑی تعداد میں فوج جمع کررہا تھا اوراس وجہ سے بھارت کو بھی فوج کی تعیناتی کرنی پڑ ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل اے سی پر چینی فوج کا برتاؤ موجودہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔