بی جے پی کے رکن پارلیمان راکیش سنہا نے کہا ہے کہ یہ سوچنا چین کے لیے غلطی ہوگی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور والا آج کا بھارت سنہ 1962 کی بھارت کی طرح ہے۔
سنہا نے کہا کہ گلوبل ٹائمز میں چین کے بارے میں جو خیالات ظاہر کیے گئے ہیں، وہ بین الاقوامی وقار اور یہاں تک یہ چین اور بھارت کے دو طرفہ باہمی تعلقات کے منافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 1962 کی چین بھارت جنگ کے دوران چین نے بار بار بھارتی سرحد پر سرکشی کے ذریعہ تمام بین الاقوامی قوانین کو توڑ کر اکسائی چین پر قبضہ کر لیا تھا۔
'انہوں نے کہا 'اکسائی چین بھارت کا ایک حصہ تھا اور وہ بھارت کا ہی حصہ رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں جب دنیا کورونا وائرس کی زد میں ہے، بھارت اس وبائی مرض کے خلاف دنیا کی لڑائی میں اپنا بھرپور تعاون دے رہا ہے اور ایسی صورتحال میں بھارت کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز کارروائیوں میں حصہ نہیں لے گا۔ تاہم چین نے بھارت کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ چین کی غلطی ہے کیونکہ وہ یہ سمجھتا ہے کہ آج کا بھارت بھی 1962 کی طرح ہی ہے۔ یہ نہرو کا 1962 کا بھارت نہیں ہے، بلکہ یہ نریندر مودی کا 2020 کا بھارت ہے۔