سابق اعلیٰ سفارت کار شیام سرن نے اس بات پر زور دیا کہ 'پڑوس میں چین کا بڑھتا اثر و رسوخ ایک حقیقت ہے اور چین ہی بھارت کے لیے اصل چیلنج ہے۔'
پاکستان صرف اسلئے ایک خطرہ ہے کیونکہ وہ چین کا قابل بھروسہ حلیف ہےلیکن بھارت اسے ایک بار پھر ایک طاقت کے طور پر متعارف کررہا ہے کیونکہ بین الاقوامی سطح پر اب بھارت اپنا تذکرہ پاکستان کے ساتھ کررہا ہے۔
سینئیر صحافی سمیتا شرما کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں سرن نے بھارت کی طرف سے آر سی ای پی سے خود کو الگ کرنے کے فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسی طرح کے گھریلو مباحث کے باوجود سنہ 1996 میں نرسمہا راؤ حکومت کے معیشت کو آزاد کرنے کے فیصلے نے بھارت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر بھارت آر سی ای پی سے علیحدگی اختیار کرلیتا ہے تو امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک کے ساتھ ایف ٹی اے (آزاد تجارت کا معاہدہ) کرنے کے امکانات بھی مایوس کن ہوں گے۔'
انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کے کشمیر کی صورتحال کو نارمل جتلانے پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ اگر کشمیر کی صورتحال فوری طور بہتر نہیں ہوتی ہے توجلد ہی دوست ممالک بھی نکتہ چینی شروع کریں گے۔
بھارت کے نئے جاری کردہ سیاسی نقشوں میں کاٹھمنڈو میں کالا پانی کی نشاندہی کے معاملے پر سارن نے کہا کہ جہاں تک بھارت-نیپال سرحد کا تعلق ہے اس سے پہلے کی سرحدیں اور آج کی سرحدوں سے متعلق نقشے میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی ہے۔ انہوں نے نیپال میں بعض مخصوص سیاسی افراد پر الزام لگایا کہ وہ اپنے ذاتی مفاد کے لیے نقشے پر تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دیکھئے سینئیر صحافی سمیتا شرما کا ای ٹی وی بھارت کے لیے شیام سرن کا خصوصی انٹرویو۔
⦁ گوٹابایا راج پکشے سری لنکا میں صدر منتخب ہوئے ہیں اور مہندا نئے وزیر اعظم۔ بھارت نے ایک بار پھر چین کے اثر و رسوخ کے خدشات پر توجہ دی ہے۔ نئی دہلی کو کس چیز پر نگاہ رکھنی چاہئے؟
⦁ کیا بھارت کے لیے ممکن ہے کہ وہ سری لنکا کے اندرونی حالات سے لاتعلق رہے۔ ماضی میں ہم نے دیکھا ہے کہ جب کبھی بھی سابق صدر سری سینا اور وزیر اعظم وکرما سنگھے کے درمیان چپقلش رہی تو بھارت کا رول مرکزی رہا ہے۔
⦁ مودی حکومت زیادہ تر سفارتی مظاہر پر دھیان دیتی ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر، گوٹابیا کی حلف برداری کے فوراً بعد کولمبو پہنچ گئے۔ یہ کتنا اہم ہے کہ گوٹابیا اپنے پہلے غیر ملکی دورے کیلئے نئی دہلی کا انتخاب کریں؟
⦁ سابق این ایس اے اور خارجہ سیکریٹری ایس ایس مینن نے ای ٹی وی بھارت کو انٹرویو کے دوران کولمبو بندرگاہ کی مثال دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کو چینی بی آر آئی (بیلٹ اینڈ روڈ اینیشیٹو) پر مکمل طور پر اعتراض نہی کرنا چاہیے، اس بارے میں آپ کے خیالات کیا ہیں؟
⦁ لیکن بھارت کا بی آر آئی کی مخالفت کا تعلق پی او کے میں سی پی ای سی کے ارد گرد ہے۔
⦁ جامع علاقائی معاشی شراکت داری(آر سی ای پی) میں بھارت کا باہر نکلنا کتنا معنی خیز ثابت ہوگا؟
⦁ بھارت نے جامع علاقائی معاشی شراکت داری کے خلاف گھریلو خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چینی مصنوعات سے ہمارے بازار کچڑے کے ڈبے میں تبدیل ہوجائیں گے۔
⦁ کیا حالیہ ریاستی انتخابات کے نتائج کے پیش نظر یہ کوئی سیاسی حساب کتاب تھا؟
⦁ کیا آج بھارت کی ترقی اس کے بین الاقوامی حیثیت پر مرکوز ہے؟ہمارا ہدف ہےکہ برس 2024 تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بن کر سامنے آئیں گے، لیکن اگر ہماری معیشت اتنی چمکدار معلوم ہورہی ہے جس کی شرح نمو مسلسل گرتی جارہی ہے، اس سے ہماری خارجہ پالیسی پر کیا اثر پڑے گا؟
⦁ کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ سمجھا جارہا ہے کہ کیا واقعی بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات ٹوٹ گئے ہیں۔ یہ کئی حد تک خود دہلی کی وجہ سے ہوا ہے؟
⦁ کیا بھارت دہشت گردی کے معاملے کو اٹھا رہا ہے اور پاکستان اس کے جواب میں بین الاقوامی سطح پر جواب دے رہا ہے؟
⦁ آپ بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے مسئلے پر دفاع کے تعلق سے بھارت کے سفارتی چیلنج کو کس طرح دیکھتے ہیں؟جرمن کے چانسلر مارکیل، اور فن لینڈ کی حکومت نے کچھ سخت تنقید کیے ہیں۔امریکی کانگریس میں قریب پندرہ دنوں کے اندر دو سماعتیں ہو چکی ہیں۔
⦁ آخر کس چیز نے بھارت اور امریکہ کے تجارتی معاہدہ کو روک رکھا ہے اور مجموعی طور پر اس کا دو طرفہ تعلقات پر کیا اثر پڑے گا؟
⦁ این آر سی پر جس طرح سے اندرونی سیاست ہورہی ہے آپ اسے کیسے دیکھتےہیں اور اس سے کیا ڈھاکہ کے ساتھ باہمی تعلقات پر اثر پڑے گا؟بنگلہ دیش ہائی کمیشنر نے بھارت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
⦁ جموں و کشمیر کے تنظیم نو کے بعد جاری کردہ نیا بھارتی سیاسی نقشے میں کالاپانی کے اندراج کامعاملہ نیپال کے ساتھ سفارتی محاز آرائی کا باعث بنا ہے۔یہ دیکھتے ہوئے نیپالی کچھ سال پہلے بھی معاشی ناکہ بندی کی بات کرتے آئے ہیں، اس بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟
⦁ تو اگر یہ کوئی دوسرا نقشہ نہیں ہے تو پھر کون بھارتی جارحیت کی تصویر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے؟