خصوصی عدالت کے جج اجے کمار كهار نے اگرچہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی پوچھ گچھ کے لئے ایک دن کی حراست کی درخواست قبول نہیں کی۔
چدمبرم اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ اگرچہ عدالت نے مسٹر چدمبرم کو تہاڑ جیل میں گھر کے بنے کھانے کے لئے منظوری دے دی۔ جج كهار نے تہاڑ جیل حکام کو کانگریسی لیڈر کو جیل میں دوائیاں، انگریزی اسٹائل کے ٹوائلٹ، حفاظت اور الگ سیل میں رکھنے کا بھی حکم دیا۔
آئی این ایكس میڈیا معاملے میں چدمبرم کو 21 اگست کی رات کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے گرفتار کیا تھا۔ انہیں پانچ ستمبر کو عدالت نے سی بی آئی کی حراست میں 14 دن کے لئے تہاڑ جیل بھیجا تھا۔ خصوصی عدالت نے 15 اکتوبر کو ای ڈی کو جیل میں مسٹر چدمبرم سے پوچھ گچھ کی اجازت دی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر انہیں حراست میں بھی لیا جا سکتا ہے۔
ای ڈی کی جانب سے آج سماعت کے دوران عدالت سے اپیل کی گئی کہ مسٹر چدمبرم سے زیادہ وقت تک پوچھ گچھ نہیں کی جا سکی ہے۔ لہذا ان سے کچھ سوالات کے جوابات جاننے ہیں اور ان کی حراست کی مدت بڑھائی جائے۔
جج كهار نے ای ڈی کے حراست کی مدت بڑھانے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مسٹر چدمبرم کو 14 دن کی عدالتی حراست یعنی 13 نومبر تک بھیج دیا۔ پہلے ای ڈی کو کانگریس لیڈر کی 13 دن کی حراست ملی تھی۔
ای ڈی کے وکیل تشار مہتا کی مسٹر چدمبرم کی حراست کی مدت ایک دن اور بڑھائے جانے کی کانگریسی لیڈر کے وکیل کپل سبل نے مخالفت کی۔ مسٹر سبل نے کہا کہ حراست کی مدت بڑھانے کے لئے باربار ایک ہی وجہ بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے عدالت سے گزارش کی کہ مسٹر چدمبرم کی طبی رپورٹ پر غور کیا جائے۔
سی بی آئی کے آئی این ايكس میڈیا بدعنوانی معاملے میں مسٹر چدمبرم کو ضمانت مل چکی ہے مگر وہ فی الحال منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ ای ڈی نے کانگریسی لیڈر کے خلاف منی لانڈرنگ کا یہ معاملہ 2017 میں دائر کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے 74 سالہ مسٹر چدمبرم کی جیل میں طبیعت خراب ہونے کے بعد علاج کے لئے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) لے جایا گیا۔ عدالت کی ہدایات کے مطابق کانگریسی لیڈر کو صحت چانچ کے لئے صرف ایمس ہی لے جایا جا سکتا ہے۔