ریاست چھتیس گڑھ کے کونڈاگاؤں میں ایمبولینس نہ پہنچنے پر اہل خانہ نے ایک حاملہ عورت کو ٹوکری کے سہارے ہسپتال پہنچایا۔
دراصل یہ واقع کونڈا گاؤں کے موہن بیڈا گاؤں میں پیش آیا ہے، گاؤں میں ایک حاملہ عورت کو ہسپتال پہنچانا تھا، جس کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال میں ایمبولینس فراہم کرنے کے لیے فون کیا، لیکن ایمبولینس گاؤں تک نہیں پہنچ پائی۔
مجبوراً اہل خانہ کو ٹوکری کے ساتھ رسی باندھ کر اس کے سہارے حاملہ عورت کو ہسپتال پہنچانا پڑا۔
وہیں اس پورے معاملے کے بارے میں کونڈاگاوں کے چیف میڈیکل ہیلتھ افسر ٹی ار کنور نے کہا 'اہل خانہ کی جانب سے ایمبولینس فراہم کرانے کے لیے 102 نمبر پر کال کی گئی تھی۔ لیکن دور دراز گاؤں ہونے کی وجہ سے ایمبولینس گاؤں تک نہیں پہنچ پائی'۔
انہوں نے کہا 'بچے کی ڈلیوری ضلع ہسپتال میں ہوئی، اور ماں اور بچہ دونوں ٹھیک ہیں'۔
بھارت میں طبی انتظامیہ کے ناکام ہونے کی ایسی مثالیں روز ہمیں دیکھنے کو ملتی ہیں، گذشتہ ماہ اسی طرح کا ایک معاملہ اترپردیش کے نوئیڈا میں پیش آیا، جس میں ایک آٹھ ماہ کی حاملہ عورت کی ایمبولینس میں ہی موت ہوگئی۔ حاملہ عورت کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے آٹھ ہسپتالوں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن کسی نے داخل نہیں کیا۔ جس سے حاملہ عورت کی ایمبولینس میں ہی موت ہو گئی۔