آپ کو بتا دیں کہ یہ پٹیشن گیارہ متوسط، چھوٹے اور بہت چھوٹے انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) نے عدالت میں دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لیبر اور روزگار کی وزارت کی طرف سے یہ حکم آئین کے آرٹیکل 14 اور 19 (1) کی خلاف ورزی ہے۔
پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ کمپنیوں کو اپنے ملازمین کو 70 فیصد تنخواہ دینے کی چھوٹ دی جائے۔
درخواست گزاروں کے مطابق یہ پیسے حکومت کے امپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن یا پی ایم كیئرس فنڈ سے دینا چاہئے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کو پرائیویٹ کمپنیوں پر کسی بھی طرح کا مالی بوجھ ڈالنے کا حق نہیں ہے اور اس کے لئے وہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005 کا سہارا نہیں لے سکتی۔
واضح رہے کہ گذشتہ 20 مارچ کو محنت اور روزگار کی وزارت کی جانب سے مشاورت جاری کرکے لاک ڈاؤن کے دوران نجی شعبے کی کمپنیوں کو اپنے ملازمین کو کام سے نہ نکالنے اور لاک ڈاؤن کے دوران پوری تنخواہ دینے کی ہدایات دی گئی تھیں۔ اس کے بعد وزارت داخلہ نے تقریباً ایک ماہ پہلے یعنی 29 مارچ کو اس سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔