مرکزی حکومت نے بدھ کے روز آن لائن نیوز پورٹلز اور آن لائن مواد فراہم کرنے والوں کو وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت لانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
موجودہ وقت میں ڈیجیٹل مواد کے ضابطے کے لیے کوئی قانون یا خود مختار ادارہ موجود نہیں ہے، پریس کمیشن پرنٹ میڈیا کے ریگولیشن نیوز چینلز کے لیے براڈ کاسٹرس ایسوسی ایشن اور اشتہار بازی کے ضابطے کے لیے اشتہاری معیارات کونسل آف انڈیا ہے، وہیں فلموں کے لیے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن موجود ہے۔
گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے اوٹی ٹی پلیٹ فارمز پر خودمختار ضابطے کی مانگ کی درخواست پر مرکز کا جواب مانگا تھا، عدالت نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت، وزارت اطلاعات و نشریات اور موبائل ایسوسی ایشن کو نوٹس بھیجے تھے۔اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان پلیٹ فارمز کی وجہ سے فلم بینوں اور فنکاروں کو سینسر بورڈ سے بغیر کسی خوف اور سند کے اپنے مواد جاری کرنے کا موقع مل گیا ہے۔
وزارت نے ایک اور معاملے میں عدالت کو بتایا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے، وزارت نے یہ بھی کہا تھا کہ عدالت میڈیا میں نفرت انگیز تقاریر کے پیش نظر رہنما اصول جاری کرنے سے پہلے ایک کمیٹی کو بطور امیکس مقرر کرسکتی ہے۔
خیال رہے کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر نیوز پورٹلز کے ساتھ ہاٹ اسٹار، نیٹ فلکس اور ایمیزون پرائم ویڈیو جیسے اسٹریمنگ پلیٹ فارم بھی آتے ہیں، گذشتہ برس وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے کہا تھا کہ حکومت ایسا کوئی اقدام نہیں کرے گی جس سے میڈیا کی آزادی متاثر ہو، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ساتھ فلموں پر بھی جس طرح کا ضابطہ موجود ہے اسے اوور دا ٹاپ (او ٹی ٹی) پلیٹ فارمز پر بھی ہونا چاہیے۔