ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ کو دفاعی سودے کے معاملے سے دور رہنا چاہیئے: مرکز

سپریم کورٹ میں رفائل سودے سے متعلق داخل کردہ نظر ثانی کی عرضیوں پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے عدالت سے کہا کہ رفائل سے متعلق دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہو گئے ہیں۔

Rafael deal
author img

By

Published : Mar 7, 2019, 10:17 AM IST

دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہونے سے متعلق متعدد اخبارات نے خبریں شائع کیں اور انہیں خبروں کی بنیاد پر سپریم کورٹ میں نئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔

مرکز کی دلیل ہے کہ درخواست دہندگان نے رازداری سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس لیے ان درخواستوں کو رد کر دیا جانا چاہیئے۔

اس پر عدالت نے حکومت سے جمعرات تک حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پیش اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا، دفاعی ساز و سامان خریدنے کے لیے قانون بنایا جانا چاہیئے۔یہ ملک سے جڑا ہوا حساس معاملہ ہے۔

عدالت کو ایسے معاملے سے خود کو الگ رکھنا چاہیئے۔ عدالت کے اس طرح کے معاملے کی سماعت اور فیصلے سے حکومت غیر مستحکم ہو سکتی ہے۔

رفائل معاملے میں سپریم کورٹ کے 14 دسمبر کے فیصلے کے خلاف داخل نظر ثانی کی درخواستوں پر چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بینچ سماعت کر رہی ہے۔

undefined

درخواست دہندگان کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا، ' پہلے کے دفاعی سودوں میں حکومت پارلیمنٹ میں قیمت اور شرطوں کی تفصیلات پیش کیا کرتی تھی۔ سی اے جی کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایڈیٹیڈ یا ترمیمی رپورٹ پیش کی گئی۔

معاملے کی اگلی سماعت 14 مارچ کو ہوگی۔

دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہونے سے متعلق متعدد اخبارات نے خبریں شائع کیں اور انہیں خبروں کی بنیاد پر سپریم کورٹ میں نئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔

مرکز کی دلیل ہے کہ درخواست دہندگان نے رازداری سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس لیے ان درخواستوں کو رد کر دیا جانا چاہیئے۔

اس پر عدالت نے حکومت سے جمعرات تک حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پیش اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا، دفاعی ساز و سامان خریدنے کے لیے قانون بنایا جانا چاہیئے۔یہ ملک سے جڑا ہوا حساس معاملہ ہے۔

عدالت کو ایسے معاملے سے خود کو الگ رکھنا چاہیئے۔ عدالت کے اس طرح کے معاملے کی سماعت اور فیصلے سے حکومت غیر مستحکم ہو سکتی ہے۔

رفائل معاملے میں سپریم کورٹ کے 14 دسمبر کے فیصلے کے خلاف داخل نظر ثانی کی درخواستوں پر چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بینچ سماعت کر رہی ہے۔

undefined

درخواست دہندگان کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا، ' پہلے کے دفاعی سودوں میں حکومت پارلیمنٹ میں قیمت اور شرطوں کی تفصیلات پیش کیا کرتی تھی۔ سی اے جی کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایڈیٹیڈ یا ترمیمی رپورٹ پیش کی گئی۔

معاملے کی اگلی سماعت 14 مارچ کو ہوگی۔

Intro:Body:

salman


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.