اترپردیش میں ضلع پرتاپ گڑھ کی پولیس نے محکمہ بیسک ایجوکیشن میں فرضی اسناد کے سہارے ٹیچر کی ملازمت حاصل کرنے والے سترہ فرضی اساتذہ کے خلاف دو برس بعد بلاک ایجوکیشن افسران کی شکایت پر مختلف تھانہ میں سخت دفعات کے تحت کیس درج کیا۔
ضلع بیسک ایجوکیشن افسر اشوک کمار سنگھ نے بتایا کہ 'فرضی اسناد کے سہارے ملازمت حاصل کرنے والے سترہ فرضی ٹیچروں کو دو برس قبل 2018 میں برخاست کر ان کے خلاف کیس درج کرانے کی ہدایت دی گئی تھی'۔
بلاک ایجوکیش افسران کی شکایت پر فرضی ٹیچر برجیندر، شیومورت سنگھ، رمیز خاں، ذاکرہ بانو، سنجیو کمار، سشما ورما، راگنی سنگھ، کملیش کمار، اوشا پٹیل، سنیل شکل، مینا دیوی، سبودھ سنگھ، اوما سروج، پشپا پٹیل، راکیش کمار، اروند کمار، ریاست علی سمیت سترہ اساتذہ کے خلاف مختلف تھانہ میں کیس درج کرایا گیا۔
واضح رہے کہ ضلع میں 2017 سے ابھی تک 49 فرضی ٹیچروں کے خلاف کیس درج کرایا جا چکا ہے۔
مذکوہ زیادہ تر ملزمان کے بی ایڈ کے اسناد فرضی تھے اور 19 ایسے تھے جو بغیر شکشا متر کے ملازمت حاصل کر ٹیچر بن گئے تھے ۔